کینسر عطیہ کے لیے بال کٹوانے والے لڑکے کو سکول میں سزا کا سامنا

پیر 2 فروری 2015 13:50

کینسر عطیہ کے لیے بال کٹوانے والے لڑکے کو سکول میں سزا کا سامنا

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2فروری 2015ء)چودہ سالہ سٹین لااک نے کینسر میں مبتلا لوگوں کے لیے عطیہ جمع کرنے کی غرض سے اپنے بال کٹوا دئیے لیکن افسوس تو یہ ہے کہ سکول نے اس بات پر حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے سکول کی انتظامیہ نے اسے یہ کہہ کر باقی طلبا ء سے علیحدگی اختیار کروا دی کہ اس طرح کے بال کٹوا کر اس نے سکول یونیفارم کے قانون کو توڑا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم سٹین لاک کے دوستوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پیج تشکیل دیا ہے اور اس پیج کی مدد سے دو ہزارپاوٴنڈز اکٹھے کر لیے ہیں جب کہ سٹین لاک کا کہنا تھا کہ اس نے محض سو پاوٴنڈز کے ہدف کے ساتھ اپنے بال کٹوائے تھے۔ پیج پر اپنے ایک بیان میں سٹین لاک کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے اب مجھے سکول میں کم از کم اگلا ایک ہفتہ بال کٹوانے کی سزا کے طور پر علیحدگی میں گزارنا ہو گا۔