کارکن بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں،پرویزخٹک،

تعلیم اور صحت کے شعبوں میں انقلابی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، فوری اور دیر پا نتائج برآمد ہونگے ، تجاوزات کی زد میں آنے والے متاثرہ ریڑھی بانوں کیلئے سستے بازار قائم کئے جارہے ہیں ، ہمارا مقصد ترقیافتہ فلاحی معاشرے کا قیام ہے،وفد سے گفتگو

پیر 2 فروری 2015 21:23

کارکن بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں،پرویزخٹک،

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2فروری 2015ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کے کارکنوں پر زور دیا ہے کہ وہ بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں جو زیادہ اختیارات کی وجہ سے صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات سے زیادہ اہمیت اختیار کرچکے ہیں انہوں نے کہا کہ ضلع و تحصیل کونسلوں کے انتخابات جماعتی جبکہ ویلج و لوکل کونسلوں کے غیر جماعتی بنیاد پر ہونگے تاکہ مقامی سطح پر گاؤں اور گلی محلوں میں سیاست اور پارٹی بازی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کی ہم آہنگی قائم و دائم رہے جبکہ بالائی سطح پر سیاسی قیادت سامنے آئے اور ترقیاتی عمل کی باگ ڈور سنبھالے یہ انتخابات نئے اور شفاف بلدیاتی نظام کی وجہ سے سیاست کی نرسریاں ثابت ہونگی اور ان سے اُبھرنے والی قیادت قومی سیاست کا پلٹا بدل دیگی اب ویلج اور لوکل کونسل کا ممبر ایم پی اے و ایم این اے سے زیادہ طاقتور ہوگاوہ اپنے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں پشتون گڑھی سے پی ٹی آئی کے عہدیداروں اور عمائدین علاقہ کے ایک وفد سے باتیں کررہے تھے جس نے علاقے کے بعض مسائل و مشکلات سے اُنہیں آگاہ کیا وفد کی قیادت پی ٹی آئی کے مقامی صدر گلاب خان نے کی جبکہ اس میں مقصودالرؤف، کمال پاشا، عبدالوہاب، کمال انور، الٰہی داد اور دیگر مشران شامل تھے پرویز خٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت عوام کو وقتی مگر آسان اقدامات کے ذریعے خوش کرنے کی بجائے پائیدار تعمیر وترقی کیلئے پوری مستقل مزاجی سے گامزن ہے ہم بلدیاتی نظام کو گلی محلے اور شہرو قصبے کی سطح پر عوامی مسائل کی کنجی سمجھتے ہیں مقامی مشکلات کا حل صوبائی اور قومی اسمبلی کی سطح پر ممکن نہیں بلکہ انکے ذریعے قومی اہمیت کی حامل قانون سازی اور علاقائی تعمیر وترقی کا واضح لائحہ عمل دیا جاسکتا ہے ہم نے ریکارڈ قانون سازی اور نئی پالیسیوں کی تشکیل کرکے یہ حق ادا کرنے کی پوری کوشش کی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پیش نظر کئی پیچیدہ اور بڑے مسائل ہیں جن پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی ان میں اداروں اور نظام کی مضبوطی کے علاوہ مختلف شعبوں میں ترقی اور خودکفالت کے اہداف بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ چارسدہ، پشاور اور نوشہرہ ہمیشہ سیلابوں کی زد میں رہے اور ماضی میں بے پناہ جانی و مالی نقصانات کے باوجود حکمران عوام کو الله تعالیٰ کے آسرے پر چھوڑ کرخود صرف تماشا دیکھتے رہے مگر ہم نے ان زرخیز وادیوں سے گزرنے والے دریاؤں کے دونوں اطراف میں مضبوط حفاظتی پشتوں کی تعمیر کا میگا پراجیکٹ شروع کیا ہے جس کیلئے چارارب روپے کے خطیر فنڈز مختص کئے گئے جبکہ ضرورت پڑنے پر مزید وسائل بھی مہیا کئے جائیں گے اس پراجیکٹ پر کام شروع ہو چکا ہے اور اگلے سال کے وسط تک مکمل ہو جائے گا اسی طرح زراعت، جنگلات، معدنیات، آبپاشی اور آبنوشی کے معاملات کو جدید سائنسی خطوط استوار کرنے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں جسکا عوام کو وسیع اور مستقل بنیادوں پرفوائد ملیں گے انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھی انقلابی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے جس کے فوری اور دیر پا نتائج برآمد ہونگے پشاور میں تجاوزات کی زد میں آنے والے غریب ریڑھی بانوں سے متعلق وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام متاثرہ ریڑھی بانوں کیلئے سستے بازار قائم کئے جارہے ہیں جن کیلئے شہر سے ملحقہ چار مقامات پر وسیع اراضی خریدی جارہی ہے اور وہاں متاثرہ محنت کشوں کیلئے خصوصی ڈیزائن کی ریڑھی لگا کر انہیں باعزت روزگار کے مواقع مہیا کئے جائیں گے اسی طرح شہر کے تمام بارگین بھی قریبی کارسٹی منتقل کئے جارہے ہیں جس پر کام تیزی سے جاری ہے اور اسکی بدولت نہ صرف شہر کی سڑکیں اور بازار کشادہ و پاک صاف بن جائیں گے اور لوگوں بشمول مریضوں، طلباء و طالبات، خواتین اور بچوں کو آمد و رفت کی تکالیف سے نجات مل جائے گی بلکہ تمام ریڑھی بانوں اور محنت کشوں کو انکی مہارت کیمطابق بہتر متبادل جگہ اور معاشی مواقع دستیاب ہونگے انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ترقیافتہ فلاحی معاشرے کا قیام ہے جس میں غریب اور امیر کو یکساں طور پر عزت ملے اور انہیں اپنی محنت کیمطابق اسکا پھل بھی ملتا رہے وفد نے انکے مسائل کے حل میں گہری دلچسپی لینے پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اور تھانہ و پٹوار کلچر سمیت تمام محکموں اور عملے کی کارکردگی میں واضح تبدیلی نظر آنے کا اعتراف کرتے ہوئے تبدیلی کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے پر عمران خان اور پرویز خٹک کو خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :