آپریشن ضرب عضب کے قومی و علاقائی سلامتی پر دوررس مثبت نتائج مرتب ہونگے، سینیٹر مشاہد حسین سید،

عرب حکمران طبقے کی ناکامیاں انتہاپسندانہ رحجان کی وجہ بنیں، پاکستانی سرزمین داعش کیلئے سازگار نہیں ، داعش کے اثرات کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے کلیدی خطاب

بدھ 4 فروری 2015 19:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04فروی 2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں حالیہ جاری آپریشن ضربِ عضب کے قومی و علاقائی سلامتی پر دوررس مثبت نتائج مرتب ہونگے جبکہ کامیابی پاکستانی قوم کا اعتماد بحال کرنے میں معاون ثابت ہوگی ۔ انہوں نے اسلام آباد کلب میں دولتِ اسلامیہ (داعش) کے اثرات کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے کلیدی خطاب میں عراق جنگ ، مشرقِ وسطیٰ میں مفادپرست طبقہ اشرافیہ اور رعایا کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج اور حکمران طبقے کی ناکامیا میوں کومعاشرے میں انتہاپسندانہ رحجان کو پروان چڑھنے کی بنیادی وجوہات میں شمار کیا۔

سینیٹر مشاہد نے شمالی وزیرستان میں عسکری آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر داعش سمیت کسی بھی غیرملکی دہشت گرد گروپ کیلئے پاکستانی سرزمین سازگار نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ قومی و عالمی سطع پر پاکستانی قوم بشمول سویلین اور سولجرز کی دہشت گردی کے خلاف دی جانے والی قربانیوں کسی بھی دوسری قوم کی نسبت سب سے زیادہ ہونے کی بناء پرقابلِ قدر ہیں۔

سینیٹر مشاہد نے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر اورفلسطین کے تاحال حل نہ ہونے کو مسلم دنیا میں غصے کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ شاہ سلمان کی زیرقیادت سعودی حکومت انسدادِ دہشت گردی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی جبکہ اس سلسلے میں ایران امریکہ تعاون بھی علاقائی امن و استحکام یقینی بنانے میں کارآمد ثابت ہونے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :