2014-15 زکوة فنڈ کی مد میں ایک ارب64 کروڑروپے کی دوسری ششماہی قسط جاری کردی گئی‘ملک ندیم کامران،

ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس میں فنی تربیت حاصل کرنے والوں کے لئے ایک ارب 5 کروڑ 22 لاکھ تقسیم کئے جائیں گے، 4595 بچیوں کو شادی گرانٹ ،40 ہزارسے زائد مریضوں کو مفت ادویات کے لئے 6 کروڑ89 لاکھ روپے دئیے گئے ‘ صوبائی وزیر زکوة ملک ندیم کامران کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 4 فروری 2015 20:19

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04فروی 2015ء ) صوبائی وزیر زکوةوعشر ملک ندیم کامران نے کہا ہے کہ زکوة فنڈ کی مختلف مدات میں دوسری ششماہی قسط کے طور پرایک ارب64 کروڑ43 لاکھ35 ہزار5 سوروپے کا جراء کر دیا گیا ہے، پہلی ششماہی قسط کے طور پر مستحقین میں ایک 74 کروڑ 64 لاکھ 47 ہزار5 سو روپے پہلے ہی تقسیم کئے جا چکے ہیں،اس طرح مستحقین کے لئے سال2014-15 کے لئے مختص کردہ 3 ارب 33 کروڑ20 لاکھ روپے کے فنڈز کے اجراء کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر زکوة نے اپنے دفتر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ فنڈ ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کے لئے مختص کئے گئے ہیں اور اس مد میں ایک ارب5 کروڑ22لاکھ 18 ہزار روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس رقم سے صوبہ کے 166 فنی تربیتی کے سنٹرز میں زیر تعلیم 32 ہزار سے زائد مسحتق طلبا وطالبات کو 2500 سور وپے فی کس ماہانہ وظائف دئیے جارے ہیں تاکہ وہ تربیت حاصل کرنے کے بعد باعزت طریقے سے اپنے خاندان کی کفالت کرنے کے قابل بن سکیں۔

(جاری ہے)

ملک ندیم کامران نے کہا کہ گزارہ الاؤنس کی مد میں ایک ارب 2 کروڑ 59 لاکھ روپے مختص کئے گئے تھے اور اس فنڈز سے صوبہ کے 85 ہزار سے زائدمستحقین کی مدد کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مستحقین کی فہرست میں ایک سال تک کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکے گی تاہم کسی مستحق کی وفات کی صورت میں صوبائی زکوة کونسل سے فہرست میں تبدیلی کی منظوری حاصل کرنا ضروری ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ صوبائی سطح کے 44 ہسپتالوں میں ایک لاکھ سے زائد مستحقین کے مفت علاج کے لئے 24 کروڑ 88 لاکھ روپے ساالانہ تقسیم کئے جارہے ہیں جبکہ ضلعی وتحصیل سطح کے ہسپتالوں میں زیر علاج 40 ہزار سے زائد مستحقین کو مفت ادویات کی فراہمی کے لئے 6 کروڑ 89 لاکھ روپے دئیے گئے ہیں۔صوبائی وزیر زکوة نے کہا کہ صوبہ بھر کی ضلعی زکوة کمیٹیوں کے چیئرمینوں کو زکوة کی مختلف مدات میں مستحقین کو رقوم کی بروقت اور شفاف تقسیم کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور اس ضمن میں انہیں کسی بھی قسم کی ذاتی وابستگی اور ذاتی پسند نا پسند کو بالائے طاق رکھ کر صرف میرٹ پر مستحقین کا انتخاب کرنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر نے مزید بتایا کہ پنجاب حکومت تعلیمی وظائف جنرل یعنی کالجز،یونیورسٹی،میڈیکل وانجینئرنگ یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم17 ہزار سے زائد مستحق طلبا وطالبات کو وظائف کی مد میں 10 کروڑ 34 لاکھ روپے فراہم کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کے 382 دینی مدارس میں زیر تعلیم حفظ وناظرہ اور دورہ حدیث کے تقریبا20 ہزار سے زائد طلبا وطالبات کو 9 کروڑ 19 لاکھ روپے کے وظائف دئیے جارہے ہیں۔

ملک ندیم کامران نے مزید بتایا کہ شادی گرانٹ کی رقم کو دوگنا کر دیا گیا ہے اور صوبہ کی 4595 مستحق بچیوں کو شادی گرانٹ کی مد میں 9 کروڑ 19 لاکھ روپے دئیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں زکوة کی تقسیم کے حوالے سے شفاف طریق کار کے تحت مستحقین کو برانچ لیس(ایزی پیسہ)کے ذریعے گزارہ الاؤنس کی تقسیم کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے اور پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر لاہور ،شیخوپورہ اور حافظ آباد میں یہ سلسلہ جاری ہے تاکہ مستحقین اپنے گھر کے نزدیک ترین اور آسانی سے رقم حاصل کر سکیں اور رقم کے حصول کے لئے اکاؤنٹ کھلوانے کے لئے انہیں بینکوں کے چکر نہ لگانے پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد برانچ لیس بینکنک کا سلسلہ پورے صوبے میں متعارف کروادیا جائے گا۔