بچوں کی ہلاکت خسرہ کے انجکشن سے نہیں ہوئی‘ ترجمان محکمہ صحت

جمعرات 5 فروری 2015 16:01

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05فروی 2015ء) محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ بستی ملانا تحصیل کوٹ چٹھہ ، ڈیرہ غازی خان کے رہائشی اللہ نواز کے کم سن جڑواں بچوں عثمان اور خنسہ ایمان کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے ہی نہیں گئے لہٰذا ان کی ہلاکت کو خسرہ ویکسین کا ری ایکشن قرار دینا بے بنیاد ہے۔محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے مزید کہا کہ ای ڈی او ہیلتھ ڈیرہ غازی خان کے مطابق دونوں جڑواں بچوں کی عمر تین ماہ تھی جو پیدائش کے بعد سے ہی بیمار اورشدید غذائی کمی کا شکار تھے۔

بچوں نے 3فروری کو Penta1اور Pcvکی خوراک روٹین ایمونائزیشن کے تحت لی تھی۔ ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر منور عباس نے مزید بتایا کہ دونوں بچے صرف 3ماہ کے تھے اور محکمہ صحت کی ویکسینیشن ٹیم نے انہیں خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے نہیں لگائے اور دونوں بچوں کے علاج کیلئے گھر والے ہربل دوائی استعمال کر رہے تھے جس کی شیشی ہلاک ہونے والے بچوں کے گھر سے ملی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر منور عباس نے مزید بتایا کہ دونوں بچوں کی ہلاکت کی وجہ کا تعین پوسٹ مارٹم کے ذریعے کیا جاسکتا ہے تاہم بچوں کے والدین پوسٹ مارٹم کرانے کیلئے رضامند نہیں ہیں۔محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے نمائندوں نے بھی موقع پر جاکر تمام حالات و واقعات کا جائزہ لے کر ای ڈی او ہیلتھ ڈیرہ غازی خان کی رپورٹ کی تصدیق کی ہے۔

متعلقہ عنوان :