مختلف حادثات میں3 افراد جاں بحق جبکہ 12زخمی، ورثہ کا طبی امداد نہ ملنے پر اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج

ہفتہ 7 فروری 2015 21:38

کوٹری(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07فروری 2015ء) مختلف حادثات میں3 افراد جاں بحق جبکہ 12زخمی، ورثہ کا طبی امداد نہ ملنے پر اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق مانجھند فلٹر پمپ کے قریب انڈس ہائی وے پر ایک تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار 28سالہ افضل خاصخیلی فوری طور پر اسپتال منتقل نہ کئے جانے پر موقع پر ہی جانبحق ہو گیاپولیس نے موقع پر پہنچکر کار تحویل میں لے لی جبکہ کار سوار فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا کار سہون سے حیدرآباد آ رہی تھی جبکہ موٹر سائیکل سوار نور پور گوٹھ کا رہائشی بتایا جاتا ہے محکمہ ایریگیشن میں ملازمت کرتا تھا اور گھر سے سن ڈیوٹی پر جا رہا تھا کہ حادثے کا شکار بن گیا ۔

دوسرے حادثے بھی مانجھند انڈس ہائی وے پر سہون سے حیدرآباد آنے والی ایک تیز رفتار مسافر کوچ نے سامنے سے آتی ہوئی گدھا گاڑی کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں گدھا گاڑی پر سوار سن شہر کا رہائشی مزدور 45سالہ اقبال کھوسو موقع پر ہی جانبحق ہو گیاجبکہ اس کا 12 سالہ بیٹا میر حسن اور چاچی حاجراہ شدید زخمی ہو گئی مزکورہ خاندان کھیتوں سے کھاس کاٹ کر گھر جا رہے تھے چچر پولیس نے مسافر کوچ تحویل میں لے لی جبکہ ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ۔

(جاری ہے)

جامشورو انڈس ہائی وے پر کار اور ٹرالر کے ٹکر کے نتیجے مین موٹر سائیکل سوار تھرمل پاور ہاؤس کا رہائشی 25سالہ نوجوان سمیع مسیع جانبحق ہوگیا اور ان کے ساتھ دو افراد زخمی ہوگئے جب کہ سندھ یونیورسٹی کے سامنے انڈس ہائی وے پر رکشا اور موٹر سائیکل میں تصادم کے باعث لطیف آباد حیدرآباد کی رہائشی ایک خاتون سیرت ،عدنان اور شاہد سخت زخمی ہوگئے جانبحق ہونے والے نوجوان کی لاش اور زخمیوں کو ایل ایم یو ہسپتال جامشورو منتقل کیا گیا جہان پر طبی سہولیات پیرامیڈیکل اور ڈاکٹروں کی عدم موجودگی پرجا نبحق ہونے والے نوجوان اور زخمیوں کے ورثا نے ایل ایم یو ہسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سخت نعرے بازی کی اور کہاکہ یہ سندھ کا بڑا اور کروڑوں کی بجٹ رکھنے والا ہسپتال ہے مگر یہان پر ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل عملے کے ساتھ علاج کی کوئی بھی سہولیات موجود نہین ہے اور دوائی سمیت دوسری چیزیں بھی ہمیں باہر میڈیکل اسٹوروں سے لینی پڑتی ہیں جو دوائی ہسپتال کی سرکاری ہوتی ہین جو ہسپتال انتظامیہ مریضوں کو دینے بجائے پرائیویٹ اسٹورو ں پر فروخت کرتی ہے انھوں نے مطالبہ کیاکہ لمس ہسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :