حضرو‘علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والا ہارون حضرو کا نوجوان بابر شاہ ذہنی مریض نکلا

پیر 9 فروری 2015 12:20

حضرو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09فروی 2015ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دینے والا ہارون حضرو کا نوجوان بابر شاہ ذہنی مریض نکلا، کزن سے منگنی نہ ہونے کے بعد ایک سال سے نیم پاگلوں جیسی حرکتیں کر رہا تھا، کسی کالعدم یا دہشتگرد تنظیم یا گروپ سے کبھی تعلق نہیں رہا، والدصنوبر شاہ کراچی پورٹ میں ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد بیماری کی حالت میں گھر پڑا ہے، بھائی لیاقت شاہ گاوٴں کی مسجد میں بچوں کو ناظرہ پڑھاتا ہے جبکہ دوسرا بھا ئی نزاکت شاہ پولیس کی نوکری چھوڑ کرکراچی میں فائر بریگیڈکے محکمہ میں ملازمت کرتا ہے، جے یو آئی کے بانی رہنما اور مولانا فضل الرحمن کے قریبی دوست سید حسن شاہ آف ہارون نے سینئر صحافی نثار علی خان کے استفسار پر بتایا کہ ہمارے گاوٴں سے تعلق رکھنے والے جس نوجوان بابر شاہ کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو بم سے اڑانے کی دھمکی آمیز کال کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے وہ خاندان کی کسی لڑکی سے عشق میں ناکامی کی بنا ء پر قریباً ایک سال قبل اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھا تھا جس کے بعد اکثر اسے نیم پاگلوں جیسی حرکتیں کرتے دیکھا گیا، بابر شاہ نے ایف اے گورنمنٹ ڈگری کالج حضرو سے کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بابر شاہ کا خاندان انتہائی شریف ہے اور گھر کے کسی بھی فرد کے کسی بھی کالعدم یا دہشتگرد تنظیم سے کوئی تعلق نہیں رہا اور نہ ہے، بابر شاہ کا والد عرصہ دراز تک کراچی ڈرائی پورٹ میں ملازم رہا اور اب ریٹائرڈ منٹ کے بعد گھر میں بیمار پڑا ہے جبکہ ایک بھائی لیاقت شاہ محلہ کی مسجد میں بچوں کو قرآن مجید پڑھاتا ہے اور دوسرا بھائی محکمہ پولیس کو چھوڑ کر آج کل کراچی میں سرکاری نوکری بطور فائر مین کررہا ہے، ان کے چچا جان سید فرمان شاہ گورنمنٹ ہائی سکول حضرو میں علاقہ کے مشہور سکول ٹیچر ہیں اور ان کی شرافت کے سب معترف ہیں۔

متعلقہ عنوان :