صنعتی شعبے کو بہتر بنانے کیلئے 27منصوبے شروع کئے گئے ہیں ، پی ایس ڈی پی سے رقم خرچ کی جائیگی،شیخ آفتاب ،

صرف شدید برفباری والے علاقوں میں دو لاکھ پولیو ویکسین سے محروم ہیں،پولیو کے خاتمے کیلئے انجکشن لگانے کیلئے عملے کو ٹریننگ دینے کے بعد پروگرام شروع کر دیا جائیگا ،متحدہ عرب امارات ملک کے زیادہ سیکورٹی والے علاقوں میں پولیو کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی مدد کر رہا ہے، جعلی دوائیاں بنانے والوں کے خلاف سخت سزاؤں کے قانون ہونے چاہئیں، ہمارا کام چور پکڑنا ہے، سزا دینا عدالتوں کا کام ہے،سائرہ افضل تارڑ ، ملک میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ہے ،حکومت نے پن بجلی پر فوکس کر رکھا ہے، بڑے ہائیڈرل منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے ، اپنے ٹائم فریم پر مکمل ہوں گے ،رواں سال جون تک ایک ہزار آٹھ سو میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کر لی جائے گی،عابد شیر علی ، اراکین قومی اسمبلی کیلئے حج کوٹہ 2010ء میں ختم کر دیا گیا ہے، سعودی عرب کی جانب سے حج کوٹہ میں کی گئی کمی پر نظرثانی تک اراکین کا کوٹہ بحال نہیں ہو سکتا ، وفاقی وزیر مذہبی امور سر دار محمد یوسف کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں جواب

پیر 9 فروری 2015 20:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری 2015ء) قومی اسمبلی کوبتایاگیا ہے کہ صنعتی شعبے کو بہتر بنانے کیلئے 27منصوبے شروع کئے گئے ہیں  پی ایس ڈی پی سے رقم خرچ کی جائیگی صرف شدید برف باری کے علاقوں میں دو لاکھ پولیو ویکسین سے محروم ہیں پولیو کے خاتمے کیلئے انجکشن لگانے کیلئے عملے کو ٹریننگ دینے کے بعد پروگرام شروع کر دیا جائیگا متحدہ عرب امارات ملک کے زیادہ سیکورٹی والے علاقوں میں پولیو کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی مدد کر رہا ہے  جعلی دوائیاں بنانے والوں کے خلاف سخت سزاؤں کے قانون ہونے چاہئیں، ہمارا کام چور پکڑنا ہے، سزا دینا عدالتوں کا کام ہے ملک میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی ہے حکومت نے پن بجلی پر فوکس کر رکھا ہے، بڑے ہائیڈل منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے  اپنے ٹائم فریم پر مکمل ہوں گے رواں سال جون تک ایک ہزار آٹھ سو میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کر لی جائے گی  اراکین قومی اسمبلی کیلئے حج کوٹہ 2010ء میں ختم کر دیا گیا ہے، سعودی عرب کی جانب سے حج کوٹہ میں کی گئی کمی پر نظرثانی تک اراکین کا کوٹہ بحال نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

پیر کو وقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ بہت سے منصوبے بہتری کی جانب گامزن ہیں، جو اقدامات اٹھائے گئے ان کے مطابق ہم نے 8 ایکسپورٹ پراسیسنگ زون بنا دیئے ہیں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ پراسیسنگ زونز میں ہم نے برآمد کنندگان کو مراعات دی ہیں جن میں ملک میں قیمتی پتھروں کی برآمدات کے حوالے سے بھی ترجیحات شامل ہیں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے صنعتی شعبے کو بہتر بنانے کے لئے ہم نے ملک میں 22 ارب کی لاگت سے 27 منصوبے شروع کر رکھے ہیں جس پر پی ایس ڈی پی سے رقم خرچ کی جائے گی۔

آفتاب شیخ نے بتایا کہ سمیڈا کے پانچ سالہ منصوبے کے تحت 2018ء تک ایک کروڑ اجافی ملازمتیں دینی ہیں، جی ڈی پی 2018ء میں 193 ڈالر، برآمدات 54 ارب ڈالر تک پہنچانی ہیں۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پولیو پروگرام کے تحت 2014ء میں 17 لاکھ بچوں تک ویکسین نہیں پہنچائی جا سکتی تھی، 2015ء میں تمام صوبائی حکومتوں کی مدد سے ویکسین پہنچی شروع ہو گئی ہے، صرف شدید برف باری کے علاقوں میں دو لاکھ بچے رہ گئے ہیں جو ویکسین سے محروم ہیں۔

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پولیو کے جعلی کارڈز کے سدباب کیلئے ایئرپورٹ پر موجود عملہ کارڈ دیتا ہے، یہ اتنا حساس معاملہ ہے کہ ملک سے باہر کوئی شخص بھی جعلی کارڈ لے کر گیا تو ہمارے مسافروں کو روک دیا جائیگا، ہم اس عمل کو مزید شفاف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پولیو کے سدباب کے لئے قطرے اور انجکشن بھی دیئے ہیں، ہم نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی استعداد کار بڑھانے کے لئے رقم مانگی ہے جن علاقوں میں پولیو وائرس کی بہتات ہے وہاں انجکشن لگانے کے لئے عملے کو ٹریننگ دینے کے بعد پروگرام شروع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ 2014ء میں فاٹا میں 178، خیبرپختونخوا میں 68، سندھ میں 30، بلوچستان 25، پنجاب میں چار کیس سامنے آئے، کل 305 پولیو کیس سامنے آئے وزیر قومی صحت نے بتایا کہ جعلی دوائیاں بنانے والوں کے خلاف سخت سزاؤں کے قانون ہونے چاہئیں، ہمارا کام چور پکڑنا ہے، سزا دینا عدالتوں کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈز کے حوالے سے آگاہی مہم چلا رہے ہیں تاکہ ایڈز کے مریض اپنی رجسٹریشن کرائیں، ایڈز کے مریضوں کے حوالے سے ایسا کوئی میکنزم نہیں کہ انہیں پکڑ کر پولیس کے حوالے کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں علاج سے زیادہ آگاہی کے لئے فنڈز زیادہ ہونے چاہئیں اس حوالے سے عالمی فنڈ دینے والے اداروں سے کہا ہے کہ وہ اس مقصد کے لئے زیادہ فنڈز مختص کریں۔ وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ وزارت نے پاکستان ہیلتھ اینڈ پاپولیشن سٹریٹجک فورم تشکیل دیا گیا ہے۔ عذرا فضل کے سوال کے جواب میں وزیر قومی صحت نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات ملک کے زیادہ سیکورٹی والے علاقوں میں پولیو کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں سسٹم میں دو ہزار 11 میگاواٹ بجلی شامل ہوئی ہے، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا گیا، شہری علاقوں میں 6 گھنٹے، دیہی علاقوں میں 9 گھنٹے اور صنعتی شعبہ میں 2 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے بتایا کہ پن بجلی منصوبوں کی پیداوار 6900 میگاواٹ ہے تاہم اس وقت پیداوار 2100 میگاواٹ ہے، حکومت نے پن بجلی پر فوکس کر رکھا ہے، ہائیڈل کے بڑے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور اپنے ٹائم فریم پر مکمل ہوں گے۔

عابد شیر علی نے بتایا کہ پٹون ٹاؤن ضلع سانگھڑ میں اس وقت صرف 6 کھمبے خراب حالت میں ہیں، گوٹھ احمد خان میں 4 کھمبے ناگفتہ بے حالت میں ہیں، یہ تین دس میں تبدیل کر دیئے جائیں گے جن علاقوں میں لائن لاسز ہیں اور میٹر خراب ہیں ان کو درست کیا جائے، ہم بجلی دیں گے۔ وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ہاؤسنگ و تعمیرات سید ساجد مہدی نے بتایا کہ آئی 16، ایچ 16، پارک روڈ، جی ٹین ٹو میں ایگزیکٹو اپارٹمنٹس، جی الیون فورم، پی ایچ اے، آئی 12، وفاقی کالونی لاہور، یو ای ٹی میں ہاؤسنگ سکیمیں زیر غور ہیں، 17 سے گریڈ 21 کے افسران اور کم تنخواہ والے سرکاری ملازمین اور عوام کے لئے بہت جلد آئی 16 تھری میں منصوبہ کا آغاز کیا جائے گا جبکہ باقی پراجیکٹس کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، کم آمدنی ہاؤسنگ سکیم تمام صوبوں کے لئے ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری ہاؤسنگ نے بتایا کہ اسٹیٹ آفس کے اسلام آباد کے پول پر 17 ہزار 227 سرکاری رہائشی عمارتیں ہیں، یہ وفاقی سرکاری ملازمین کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں، سرکاری رہائشوں کی نئی تعمیر کے لئے 2012ء میں ایک سمری وزیراعظم کو ارسال کی گئی تھی، وزیراعظم نے وفاقی سرکاری ملازمین کی بابت جامع ہاؤسنگ پالیسی تشکیل دینے کی ہدایت کی، ہاؤسنگ پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے اور منظوری کے لئے جلد ہی وزیراعظم کو ارسال کر دیا جائے گا۔

وفاقی وزیر مذہبی امور کے سردار محمد یوسف نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اراکین قومی اسمبلی کے لئے کوئی حج کوٹہ مختص نہیں کیا گیا، یہ کوٹہ 2010ء میں ختم کیا گیا اس کو بحال کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، اس کی بحالی کی سمری کی کابینہ نے منظوری نہیں دی تھی۔ میاں عبدالمنان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سعودی حکومت کی جانب سے حج کوٹہ پر 20 فیصد کمی کی گئی ہے جب تک اس پر نظرثانی نہیں ہوتی ہم یہ بحال نہیں کر سکتے، پہلے ہی سرکاری کوٹہ کم ہے۔