حکومت مہلک اور خطرناک بیماریوں کے علاج معالجہ کیلئے سٹیٹ،

آف دی آرٹ طبی ادارے قائم کررہی ہے،مجتبیٰ شجاع الرحمن

پیر 9 فروری 2015 21:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری 2015ء ) پنجاب کے وزیر خزانہ‘ قانون ‘ایکسائز و ٹیکسیشن پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کم وسیلہ افراد کو خطرناک وپیچیدہ امراض کے بلا معاوضہ علاج معالجہ کے لئے سپیشلائزڈطبی ادارے قائم کر رہی ہے اور 2745ملین روپے کی لاگت سے جدید انسٹیٹیوٹ آف نیوروسائنسزقائم کیا جائے گاتاکہ لوگوں کو علاج معالجہ کی معیاری سہولتیں سستی اورمستحق مریضوں کو بلامعاوضہ دستیاب ہوں- سٹیٹ آف دی آرٹ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے لئے اضافی فنڈزبھی فراہم کئے جائیں گے-انہوں نے کہا کہ کڈنی ولیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کی عمارت کے لئے 50 ایکڑ اراضی مختص کر دی گئی ہے،وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذرا سی غفلت اور حفاظتی ٹیکے بروقت نہ لگانے سے تقریبا ساڑھے سات لاکھ پاکستانی بچے ہر سال مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر یا تو زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں یا عمر بھر کی معذوری کا روگ لگ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیو کے علاوہ حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوان بچوں کو9 مہلک بیماریوں ،ٹی بی،پولیو خناق ،کالی کھانسی،تشنج، ہیپاٹائٹس،گردن توڑ بخار، نمونیہ اور خسرہ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے ہیلتھ سنٹرز،ہسپتالوں اور موبائل ٹیموں کے ذریعے بلا معاضہ لگائے جا تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گردے کے مریضوں کے لئے ڈائلسز کی سہولت کے لئے سرکاری ہسپتالوں کودوگنا فنڈز فراہم کئے گئے ہیں۔

مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ حکومت مہلک اور خطرناک بیماریوں کے علاج معالجہ کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ طبی ادارے قائم کررہی ہے- انہوں نے کہا کہ کم وسائل رکھنے والے لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراء کیا جائے گا جس کی بدولت کم آمدنی والے افراد نہ صرف سرکاری بلکہ بہترین نجی طبی اداروں میں بھی سٹیٹ آف دی آرٹ صحت کی سہولتیں حاصل کر سکیں گے ۔