کینسر کا حتمی علاج اب زیادہ دور کی بات نہیں‘پروفیسر ڈاکٹر ارشاد حسین

جمعرات 12 فروری 2015 13:41

سرگودھا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروی 2015ء) سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر ارشاد حسین نے کہا ہے کہ کینسر کا حتمی علاج اب زیادہ دور کی بات نہیں انہوں نے یونیورسٹی آف سرگودھا کے نینو میٹیرئل فار ایپلیکیشنزاِن کیمیکل ایگری کلچر اینڈبائیو میڈیکل سائنس سیمینار میں کینسر کے بارے میں جاری تحقیق اور ادویات کی تیاری پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے بھرپور کوشش جاری ہے کہ کینسر کا حتمی علاج دریافت کر لیا جائے ۔

ہمیں اندازہ ہے کہ پندرہ سال تک سائنس دان کسی حتمی نیتجہ پر پہنچ سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کینسر اور سائنس پر خاطر خواہ معلومات ہونی چائیں اپنے صدارتی خطبہ میں پرووائس چانسلر ڈاکٹر ظہورالحسن ڈوگر نے کہا کہ بائیو ٹیکنالوجی کا شعبہ دورِ حاضر میں انتہائی وسعت اختیار کر گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا ہمیشہ کوالٹی ریسرچ کو ترجیح دیتی ہے اور اس کے دوررس نتائج سامنے آ رہے ہیں ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر ناظرہ سلطانہ نے کہا کہ سائنس دن بدن ترقی کر رہی ہے ۔ انسانی زندگی میں سائنسی ترقی سے سہولیات پیدا ہو رہی ہیں وہیں آئی ٹی کی ترقی سے انسانی رشتوں میں مزید قربت پیدا ہوگئی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پرواضح کیا کہ سائنس کا دیگر علوم سے گہرا تعلق ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے چیئرمین شعبہ بائیو ٹیکنالوجی پروفیسرڈاکٹراحمد مختار خالدنے سیمینار کے اغرا ض و مقاصدبیان کئے اور کہا کہ مستقبل میں بھی یونیورسٹی آف سرگودھا کا بائیوٹیکنالوجی کا شعبہ اس طرح کے مزید سیمینار وں کا اہتمام کرے گا۔