قمبر اور جوہی میں‌سیلابی نالوں کو پڑنے والے شگاف پر نہ ہونے کے باعث صورتحال مزید خراب۔ سندھ اور بلچوستان کے ہزاروں متاثرین وبائی امراض میں‌مبتلا، تربت میں گیسٹرو کا ایک اور مریض جاں بحق

ہفتہ 21 جولائی 2007 11:10

تربت (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جولائی۔ 2007ء) سندھ کے علاقے قمبر میں ایف پی سیم نالے میں مختلف مقامات پر چالیس سے زائد شگاف پڑگئے ہیں جس سے دو ہزار سے زائد دیہات زیر آب ہیں۔ ادھر تربت میں گیسٹرو اور جلدی امراض نے شدت اختیار کرلی ہے اور رات گئے پیٹ کی بیماری میں مبتلا مزید ایک شخص جاں بحق ہوگیا ۔ لاڑکانہ سے نمائندے کے مطابق قمبر کے علاقے میں ایف پی سیم نالے میں چالیس مختلف مقامات پر پڑنے والے شگاف میں سے صرف چار شگاف پر کئے جاسکے ہیں۔

جن سے دو ہزار سے زیادہ دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ متاثرین میں ڈھائی ہزار خیمے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ مقامی حکام نے مزید پانچ ہزار خیمے منگوائے گئے ہیں۔ سیلاب سے متاثر علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے سروے کیا جارہاہے۔

(جاری ہے)

سندھ کے مختلف علاقوں کے اسپتال میں میڈیکل ٹیمیں موجود ہیں ۔گرمی میں اضافے اور پانی کی قلت کے باعث گیسٹرو اور جلدی امراض سمیت وبائی امراض میں شدت کے باعث متاثرین کی دشواریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

دادو سے نمائندے کے مطابق بلوچستان سے آنے والے سیلابی پانی سے جوہی کے نزدیک ایم این وی ڈرین میں آر ڈی چالیس کے مقام پر پڑ نے والا دو سو فٹ شگاف چار روز گزرنے کے باوجود پر نہیں ہوسکا۔جس کے نتیجے میں یونین کونسل کمال خان اور پس گودائی کے بیس دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ پاک فوج اور ضلعی حکومت کی جانب سے متاثرین میں اشیائے خور د ونوش کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔

فریدآباد کے قیرب زیرو پوائنٹ پر سیلابی پانی میں کمی ہورہی ہے۔تحصیل میہڑ کے این شاہ اور جوہی میں سینکڑوں افراد گیسٹرو، ڈائریا، ملیریااور جلدی امراض میں مبتلا ہوگئے ہیںَ ایم این وی ڈرین میں سیلابی پانی منچھر جھیل میں گررہاہے۔تربت سے نمائندے کا کہنا ہے کہ علاقے میں گیسٹرو سے مزید ایک مریض جاں بحق ہوگیا ہے ۔ سول اسپتال کے ایم ایس کے مطابق گیسٹرو کے مرض میں مبتلا ایک سو پچاس سے زائد افراد یومیہ اسپتال لائے جارہے ہیں جن میں سے معمولی امراض میں مبتلا افراد کو طبی امداد دے کر فارغ کردیا جاتا ہے ۔

قریبا پچاس مریض روزانہ داخل کئے جارہے ہیں۔ صدر جنرل پرویزمشرف کی جانب سے اعلان کردہ پندرہ ہزار روپے کی امدادی رقم بیس روز بعد بھی سیلاب متاثرین کو نہیں مل سکی ہے۔وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے بھی پانچ ہزار روپے امداد دینے کا اعلان کیا تھا جو سولہ روز گزرنے کے بعد بھی اب تک کیش نہیں ہوئے۔

متعلقہ عنوان :