ملک سے غربت افلاس ناخواندگی و نا انصافی کے خاتمہ کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں ہے ‘مذہبی طبقات کو مطمئن کرنے کے لئے بائیسویں ترمیم کا لانا ضروری ہے،‘مدارس نے بر صغیر کی تاریخ میں ہمیشہ امن کے قیام کے لئے کردار اد کیا ہے ‘پاکستان کی اتحاد سلامتی کیلئے ضروری ہے ملک میں اسلام کا عادلانہ نظام نافذ کیا جائے

جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد کی پارٹی کارکنوں سے بات چیت

ہفتہ 14 فروری 2015 20:49

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14فروری 2015ء ) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد نے کہا ہے ملک سے غربت افلاس ناخواندگی و نا انصافی کے خاتمہ کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں ہے ‘مذہبی طبقات کو مطمئن کرنے کے لئے بائیسویں ترمیم کا لانا ضروری ہے ‘مدارس نے بر صغیر کی تاریخ میں ہمیشہ امن کے قیام کے لئے کردار اد کیا ہے ‘پاکستان کی اتحاد سلامتی کیلئے ضروری ہے ملک میں اسلام کا عادلانہ نظام نافذ کیا جائے ‘جمعیت علماء اسلام پاکستان کے تمام مذہبی فرقوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی چاہتا ہے اس غرض کے لئے ہم نے مذہبی جماعتوں کی اتحاد ،امام ، اس کے بعد مجلس عمل بنایا گیا آج بھی دینی جماعتوں کی اتحاد جمعیت علماء اسلام کی پہلی ترجیح ہے جمعیت علماء اسلام ملک کے تمام اداروں کا احترام اور ان کی افادیت کا معترف ہے لیکن ہر ایک ادارے کے حدود کا تعین ملک کی سلامتی کے لئے ضروری ہے جمعیت علماء اسلام کا منشور میں صوبائی خود مختاری پر سبسے زیادہ زور دیا گیا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہر صوبہ سے برآمد ہونے والے ذخائر کو اس صوبہ پر صرف کیا جائے اس اعتبار سے بلوچستان سے نکلنے وسائل پر پہلا حق اہل بلوچستان کا ہے اس حوالے سے ہر قسم کی جد جہد کا خیر مقدم کیا جائیگا ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلا م بلو چستان کے امیر مولانا فیض محمد جامعہ علوم شرعیہ کوشک میں جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے ڈپٹی میئرمفتی عبدا لقادر شاہوانی حافظ عبد الغفور قلندارنی جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے پریس سیکرٹری مولانا بشیر احمد عثمانی مولانا عبد الحکیم مردوئی دیگر موجود تھے مولانا فیض محمد نے کہا مارچ میں ہونے والے سینٹ کے انتخابات میں جمعیت علماء اسلام اپنے مطلوبہ اہداف حاصل کرنے کے لئے دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے ہیں اس حوالے سے ایک با اختیار کمیٹی بنایا گیا ہے جو مختلف جماعتوں سے رابطوں میں ہے جمعیت کی خواہش ہے یہ مرحلہ صاف شفاف طریقہ سے مکمل ہوجائے اس حوالے سے غیر سیاسی جمہوری طریقوں سے بلوچستان کے سیاسی فضاء میں ایک غلط روایت جنم لیگا مولانا فیض محمد نے کہا مدارس کی وجود اسلام مسلمانوں کے لئے رحمت ہے مدارس نے ہمیشہ امن وآشتی کے لئے کردار ادا کیا پاکستان کے تمام باشندگان کے درمیان وحدت کی علامت بھی یہی دینی ادارے ہیں ، اس وجہ سے اسلام کے دشمنوں کے لئے مدارس کی وجود نا قابل برداشت ہے اس لئے وہ اسلام کے ان محافظ اداروں کے بارے میں ہمیشہ سے منفی پرو پیگنڈہ کرتے ہیں ،لیکن ہمارے ارباب اختیار کو اس بارے میں سنجیدگی کا مظاہر ہ کرنا ہوگا کھیں ایسا نہ ہو کہ ہم دوسروں کی مفادات کے لئے اپنی اتحاد اور وجود کو خطرے سے دوچار کریں جو ہر گز حب الوطنی تقاضہ نہیں کرتا۔

متعلقہ عنوان :