جموں کی جیلوں میں پابندسلاسل حریت پسندوں کی حالت زار بارے رپورٹ جاری

جیلوں میں گنجائش سے زیادہ افراد رکھنے سے وہ جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں انہیں مقررہ تاریخوں پر عدالتوں میں پیش نہ کرکے ان کی نظر بندی کو طول دیا جا رہا ہے‘کشمیربار ایسوسی ایشن

اتوار 15 فروری 2015 11:26

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 15فروری 2015ء)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کشمیر بار ایسوی ایشن کی طرف سے جموں کی جیلوں میں سالہاسال سے نظر بند حریت پسندوں کی حالت زارکے بارے میں جاری کردہ رپورٹ پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے مطابق نظر بندوں کو نہ صرف بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے بلکہ جیلوں میں گنجائش سے زیادہ افراد کو رکھنے سے وہ جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سرینگر سے جاری ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ حریت پسند نظربندوں کو طبی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے اور انہیں مقررہ تاریخوں پر عدالتوں میں پیش نہ کرکے ان کی نظر بندی کو طول دیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ان کے اہل خانہ کو ان سے ملاقات کرنے کیلئے زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے اور اکثر و بیشتر انہیں ملاقات کے بغیر واپس لوٹنا پڑتاہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے حریت پسندوں کو عدالتوں کی طرف سے انصاف فراہم نہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں باالخصوص بین الاقوامی ریڈکراس کمیٹی (ICRC) سے اپیل کی کہ وہ جیلوں میں نظربندحریت پسندوں کی تکلیف دہ صورتحال کا خود جائزہ لیں اوان کو درپیش مشکلات اور غیرانسانی سلوک کے ازالہ کیلئے اقدامات کریں۔ حریت ترجمان نے پلہالن اور کپواڑہ میں کرفیو جیسی صورتحال اور پرامن مظاہرین کے خلاف بھارتی فورسز کی جانب سے طاقت کے بلا جواز استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں علاقوں میں بھاری تعداد میں بھارتی فورسزکی موجودگی اور لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی کی وجہ سے عوام کی شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے جبکہ اشیائے ضروریہ کی قلت کی وجہ سے کئی طرح کے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔

ترجمان نے پاکستان کے شہر پشاور کی ایک مسجد میں ہوئے بم دھماکہ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ میں جاں بحق ہوئے افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا ہے۔