لاپتہ پولیو ورکرز کی دو لاشیں برآمد،کوئٹہ میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چار اضلاع میں پولیو مہم ملتوی

منگل 17 فروری 2015 14:34

کوئٹہ ،پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروی 2015ء) کوئٹہ میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چار اضلاع میں پولیو مہم ملتوی کر دی گئی جبکہ لاپتہ پولیو ورکرز کی دو لاشیں برآمد کر لی گئی۔ پشاور میں بھی تین روزہ پولیو مہم شروع کر دی گئی۔ خیبر پختونخواہ حکومت کا پولیو قطرے نہ پلانے والوں کے خلاف سختی کا فیصلہ۔ میدیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز سے کوئتہ سمیت بلوچستان کے 26 اضلاع میں پولیو مہم شروع کر دی گئی ہے جبکہ کوئٹہ سمیت 4 اضلاع میں سیکیورٹی خطرات کی وجہ سے پولیو مہم ملتوی کر دی گئی ہے محکمہ صحت بلوچستان کے مطابق بلوچستان کے تمام اضلاع میں 3 روزہ پولیو مہم شروع کر دی گئی ہے۔

26 اضلاع میں 24 لاکھ 18 ہزار بچوں کو پولیو ویکسنیشن دینے کا ہدف مقرر ہے جبکہ 782 مقررہ مقامات پر اور 10 ٹرانزٹ پوائنٹس پر پولیو ویکسینیشن دی جائے گی پولیو مہم کیلئے 6 ہزار 464 پولوی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو تمام اضلاع میں گھر گھر جا کر بچون کو پولیو قطرے پلائیں گی۔

(جاری ہے)

دریں اثناء گزشتہ روز بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے 2 افراد کی لاشیں پاڑی سے برآمد ہوئی ہیں جنکی شناخت ہو گئی ہے لیوز حکام نے تصدیق کی ہے کہ برآمد ہونے والی لاشیں گذشتہ روز لاپتہ ہونے والے پولیو ورکرز کی ہیں دریں اثناء خیبر پختونخواہ کے تمام اضلاع میں بھی 3 روزہ پولیو مہم شروع کر دی گئی ہے وزیر صحت خیبر پختونخواہ کے مطابق کے پی کے تمام اضلاع میں 3 روزہ پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کے لئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں۔

صوبے بھر کے 35 لاکھ بچوں کو پولیو ویکسینیشن دی جائے گی وزیر صحت نے کہا کہ بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلوانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور مقدمہ درج کیا جائے گا۔