Live Updates

عمران خان کو اعتماد میں لئے بغیر شاہ محمود قریشی کی امریکی سفیر سے ”خفیہ“ ملاقات‘ عمران سخت ناراض شاہ محمود کی معذرت

عمران خان کو ٹیلی فون کال سے اطلاع ملی‘ شاہ محمود سے استفسار ‘ میں آپ کو ابھی اس بارے میں بتانے لگا تھا‘ جواب آپ نے امریکی سفیر سے کہا ہے کہ ہم عمران خان کی ہٹ دھرمی اور غصیلی طبیعت پر قابو پا کر ”کول“ کر رہے ہیں ؟ شاہ محمود سے کوئی جواب نہ بن پڑا‘ عمران نے آئندہ کیلئے بلا اجازت ملاقاتوں پر پابندی لگا دی

منگل 17 فروری 2015 16:25

عمران خان کو اعتماد میں لئے بغیر شاہ محمود قریشی کی امریکی سفیر سے ”خفیہ“ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروی 2015ء) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اعتماد میں لئے بغیر امریکی سفیر سے ”خفیہ“ ملاقات پر پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ناراض ہوگئے‘ شاہ محمود قریشی کو عمران خان سے معذرت کرنا پڑ گئی۔ منگل کو ذرائع کے مطابق چند روز قبل عمران خان اور شاہ محمود قریشی گاڑی میں ایک ساتھ کہیں جارہے تھے کہ اس دوران عمران خان کو ایک ٹیلی فون کال موصول ہوئی جسے سن کر عمران خان سخت غصے میں آگئے فون سننے کے بعد عمران خان نے شاہ محمود قریشی سے استفسار کیا کہ کیا انہوں نے امریکی سفیر سے ملاقات کی ہے؟ تو اس پر شاہ محمود قریشی بوکھلا گئے اور کہا کہ میں آپ کو ابھی اس بارے میں بتانے لگا تھا عمران خان نے سخت ناراضگی میں شاہ محمود قریشی سے کہا کہ اس ملاقات میں آپ نے امریکی سفیر سے یہ بھی کہا ہے کہ ہم عمران خان کی بعض ایشوز پر ہٹ دھرمی اور غصیلی طبعیت پر قابو پا کر ان کو ”کول“ کرنے کی کوشش کررہے ہیں تو اس پر شاہ محمود سے کوئی جواب نہ بن پڑا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق عمران خان نے ان کو اعتماد میں لئے بغیر سفارت کاروں سے اس طرح کی ملاقاتوں پر سخت غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں ایسی کسی بات کو برداشت نہیں کریں گے جس پر شاہ محمود قریشی نے ان کا غضہ ٹھنڈا کرنے کے لئے یقین دلایا کہ انہیں آئندہ کوئی شکایت نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کی پارٹی میں شمولیت اور عمران خان کے ان کو پارٹی کا صدر بنانے کے فیصلہ سے بھی سخت پریشان اور عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شاہ محمود قریشی نے اس مسئلہ پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کو بھی اپنا ہمنوا بنانے کی پوری کوشش کی لیکن اس میمں انہیں کامیابی نہیں ہوگی جہانگیر ترین بھی چوہدری سرور کو پارٹی کا صدر بنانے کے حامی ہیں اور ان کا موقف ہے کہ پارٹی میں کوئی ایسی شخصیت بھی ہونی چاہئے جو عمران خان کو پارٹی کے تنظیمی اور دیگر اہم معاملات میں مدد دے اور ان کا بوجھ ہلکا کرے۔ ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ عمران خان نے پارٹی کے اندر گروپنگ کا بھی سخت نوٹس لیا ہے اور وہ جلد ایسے لیڈروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے والے ہیں جو خود کو مضبوط کرنے کے لئے پارٹی میں گر وپنگ کررہے ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات