سینی ٹیشن اور پینے کے صاف پانی کی مناسب سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں بیماریاں پیدا ہورہی ہیں ،مشاہداللہ خان ،

مسائل کو حل کرنے کیلئے سیاسی طور پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،ہمیں وفاقی اور صوبائی سطح پر مل کر مسائل کو حل کرنا ہوگا،خطاب

منگل 17 فروری 2015 22:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2015ء) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تغیرات مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ سینی ٹیشن اور پینے کے صاف پانی کی مناسب سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں بیماریاں پیدا ہورہی ہیں ،ان مسائل کو حل کرنے کے لیے سیاسی طور پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،ہمیں وفاقی اور صوبائی سطح پر مل کر ایسے مسائل کو حل کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں قومی سطح پر ہونے والی دوسری دو روزہ پاکستان سینی ٹیشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کانفرنس میں مختلف وفاقی اور صوبائی وزارتوں ، محکموں اور مقامی اور بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیموں سمیت یونیسیف اور ورلڈ بئنک کے اہم نمائندگان نے شرکت کی۔ یہ کانفرنس وفاقی وزارت برائے ماحولیاتی تغیرات نے سرکاری اورملکی و غیرملکی غیر سرکاری تنظیموں جیسے ورلڈبئنک، واٹرائیڈ۔

(جاری ہے)

پاکستان، پلان انٹرنیشنل اور یونیسیف کے تعاون سے منعقد کی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت کی جانب سے منعقد ہونے والی اس کانفرنس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سینٹیشن اور پینے کے صاف پانی سے متعلق مسائل کے بارے میں ادراک موجود ہے۔انہوں نے کہا کی یہ بات افسوس ناک ہے کہ پاکستان میں اب بھی تقریبا 41 لوگ کھلے مقامات پررفع حاجت کرتے ہیں اورسینیٹیشن کی بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو ہر سال تقریبا 5.7بلین ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑتاہے اور ملک میں ہر سال پانچ سال سے کم عمر کے ایک ہزار بچوں میں تقریبا 72فیصد بچے سینیٹیشن کی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے نتیجے میں جاں بحق ہو جاتے ہیں ۔

پاکستان میں ہر سال تقریبا 25ملین بچے دست جیسی بیماریوں سے متاثر ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ ہمارے بچے ایسے سہولیات نے ہونے کی وجہ سے مر رہے ہیں جس کو ہم اپنی سیاسی ایجنڈاپر سرفہرست لاکر حل کرنے کے لیے کوشش کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر مختلف ممالک سے کانفرنس میں شریک مندوبین اپنے اپنے ممالک میں سینیٹیشن اور پینے کے صاف پانی کی صورتحال ، درپیش مشکلات اور ان کے حل کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :