وانا، ڈاکٹروں کی غفلت اور ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے خسرے کی وباء سے دو بچیاں موت کے منہ میں چلی گئیں،

لواحقین کا شدید احتجاج ،حکومت سے فوری طور پر کارروائی کا مطالبہ، افسوس ناک واقعہ کی تحقیق کرکے غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی، پولیٹیکل نائب تحصیلدارامیرنواز

منگل 17 فروری 2015 23:24

وانا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2015ء) جنوبی وزیرستان ایجنسی ہیڈکواٹر ہسپتال وانا میں ڈاکٹروں کی غفلت اور ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے خسرے کی وباء سے دو بچیاں موت کے منہ میں چلی گئیں جس میں تحصیل برمل کا علاقہ کا لوشہ کارہائشی نورزادہ وزیرکی دو بیٹیاں تمامہ اور حاجرہ شامل ہیں پولیٹیکل نائب تحصیلدار امیرنواز مروت ہسپتال پہنچتے ہوئے اس خبر کی تصدیق کی اور کہا کہ اس افسوس ناک واقعہ کی تحقیق کرکے غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی، لواحقین کا شدید احتجاج ،حکومت سے فوری طور پر کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ایجنسی ہیڈکواٹر ہسپتال کا ایم ایس نقیب الر حمان ہسپتال کی ابتر حالت سے بے خبر دوردراز خیبر پختونخواہ کے شہر ڈی آئی خان میں ڈیرے ڈالدیا ہے یہ اچانک واقع ایم اس اور پولٹیکل انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث پیش آگیا تفصیلات کے مطابق ایجنسی ہیڈکواٹر ہسپتال وانا میں ڈاکٹروں غفلت ،ویکسین اور ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے خسرے کی وباء سے دوبچیاں اس دنیا سے کچھ کر گئیں لواحقین بے یارو مدگار ہسپتال میں پھرتے رہے لیکن کسی نے بھی اس کی باتوں پر کان نہ دھریں اپنے بچیاں ہاتھوں میں اٹھاکر ادھر ادھر دوڑ رہے تھے لیکن ہسپتال انتظامیہ ٹھس سے مس نہیں کرتے ذرائع سے ملنے والے اطلاعات کے مطابق وانا سب ڈویژن میں خسرے کی وباء نے زور پکڑ لیا ہے علاقہ ھذا میں ویکسینیشن نہ ہونے کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے کہا کہ نئے ایم ایس کی کاردکردگی نا قابل برداشت ہے اور اس سے قبل ڈاکٹر جہانزیب داوڑ نے ہسپتال کا نظام ٹھیک کر رکھا تھا لیکن بدقسمتی سے اس کی ٹرانسفر ہونے کی وجہ سے ہسپتال کی صورت حال بری طرح خراب ہونے جارہی ہے لہٰذا حکومت فوری طور ہسپتال کا نظام ٹھیک کرانے کیلئے ٹھوس اقداما ت اٹھائے۔

متعلقہ عنوان :