زندہ قومیں آزمائشوں،مشکلات کا مردانہ وار مقابلہ کر کے اپنی تاریخ خود لکھتی ہیں، نادیہ گبول،

دہشتگردی،پولیو،اورناخواندگی اس وقت کا سب سے بڑاچیلنج ہے،شہری ناسوروں کے خاتمے میں حکومت کا بھرپورساتھ دیں، کوارڈنیٹر وزیراعلی سندھ

بدھ 18 فروری 2015 22:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18فروری۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ کی کوآرڈنیٹربرائے انسانی حقوق نادیہ گبول نے کہا ہے کہ قوموں پر آزمائشیں اورمشکلات آتی رہتی ہیں لیکن زندہ قومیں ان کا مردانہ وار مقابلہ کرتی ہیں اور اپنی تاریخ خود لکھتی ہیں،پاکستان اس وقت انتہائی مشکل دور سے گزر رہا ہے ،دہشتگردی،پولیو،اورناخواندگی اس وقت کا سب سے بڑاچیلنج ہے،شہری ان ناسوروں کے خاتمے میں حکومت کا بھرپورساتھ دیں۔

ان خیالات کا اظہارانھوں نے ضلع ملیر کے مختلف علاقوں سے آئے معززین سے اپنے دفتر میں ملاقات کے دوران کیا۔ملاقات میں معززین نے علاقے میں صفائی ستھرائی ،نکاسی وفراہمی آب،تعلیم،صحت ،سیکورٹی و دیگرمسائل سے نادیہ گبول کو آگاہ کیا۔نادیہ گبول نے کہا کہ پولیو اب اس ملک کی بدنامی کا باعث بنتا جارہا ہے جس کی روک تھام ہم سب کا فرض ہے،حکومت نے پولیو کے خاتمے کے لیے ہرممکن اقدمات کیے ہیں اورپولیو رضاکاروں کو پولیو مہم کے دوران سیکورٹی بھی فراہم کی ہے لیکن اب عوام کا فرض بنتا ہے کہ اپنے علاقوں میں پولیو مہم کو کامیاب کروائیں اوراہل علاقہ کواس بیماری کے نقصانات کے بارے میں مطلع کریں اور حکومت کا ساتھ دے کر اپنا قومی اور اخلاقی فریضہ انجام دیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے زوردیا کہ شہری اپنے علاقوں میں کوڑاکرکٹ ہرگزجمع نہ ہونے دیں اوراپنی گلیوں اورسڑکوں کو صاف رکھیں تاکہ مختلف بیماریوں سے پاک رہ سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی پاکستان کا سب سے بڑاچیلنج ہے جس کے خلاف پوری قوم متحد ہے لیکن کچھ کالی بھیڑیں اوربیرونی عناصر دہشت گردی کومسلسل ہوا دے رہے ہیں جن کی نشاندہی انتہائی ضروری ہے ،اکیسویں آئینی ترمیم اورقومی ایکشن پلان اس وقت کی اہم ضرورت ہے جس پر تمام لوگ متفق ہیں،شہری اپنے گردونواح پر نظررکھیں اور غیرمتعلقہ شخص اورمشکوک سرگرمی کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کواطلاع دیں ۔

انھوں نے کہا کہ والدین کی جانب سے نجی اسکولوں میں سیکورٹی کے نام پرفیس وصول کرنے کی شکایات موصول ہورہی ہیں جن پر یقینا کاروائی کی جانی چاہیے ،انھوں نے یقین دلایا اورواضح کیا کہ وہ خود محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ نجی اسکولوں کا اچانک دورہ کریں گی اورسیکورٹی کے نام پرفیس وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ان کا مزید کہناتھا کہ ضلع ملیر کے علاقوں میں نکاسی وفراہمی آب کی شکایات سے متعلق واٹربورڈ حکام سے میٹنگ کی گئی تھی جس میں مسائل اور ان کے حل پرتفصیلی بحث ہوئی تھی،جس کے بعد واٹربورڈ حکام نے یقین دلایا تھا کہ ضلع ملیر میں نکاسی اورفراہمی آب کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کیے جائیں گے ۔

ضلع ملیر کے عوام کااحساس محرومی ختم کرنے کے لیے سندھ حکومت عملی طورپراقدامات اٹھارہی ہے ،اوروہاں کے شہریوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کے لیے ہرممکن کوشش کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :