یرقان کی مہنگی دوا کی خریداری پرچیف سیکرٹری سندھ ہائی کورٹ طلب،

مریضوں کے مفادات کا سودا کرنے پر افسران کے خلاف کاروائی کی جائے،مدعی

بدھ 18 فروری 2015 23:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18فروری۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس عقیل احمد عباسی نے حکومت سندھ کی جانب سے یرقان کی مہنگی دوا کی خریداری کے خلاف دائر کی گئی داخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے صوبائی چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہیلتھ، ڈی جی ہیلتھ سروسز، ہرقان کے متعلق حکومتی منصوبہ کے سربراہ ڈاکٹر کاظم رضا اور دو کثیر القوامی ادویہ ساز اداروں کے نمائندوں کو 25 فروری کو عدالت میں طلب کر لیا ۔

سماجی کارکن جاوید برکی نے حیدر امام رضوی ایڈوکیٹ کے زریعے درخواست دائر کی تھی کہ حکومت دو غیر ملکی کمپنیوں روش اور شئیرنگ پلو سے 190 اور 138 فیصد زیادہ قیمت پر قان کی دوا خرید رہی ہے جو قومی خزانہ ، مریضوں کے مفادات اور خریداری کے قوانین کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

5525 روپے میں خریدی جانے والی روپیگرا بازار میں 1900اور5000 روپے میں خریدی جانے والی پیگنٹران 2100 روپے میں نہ صرف دستیاب ہے بلکہ ملک کے چوٹی کے صحت کے ادارے اسے برسہا برس سے مکمل اعتماد سے استعمال بھی کر رہے ہیں۔

اگر سستی دوا خریدی جائے تو حکومت کا نقصان کم اور زیادہ مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم ہو گی۔دوخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ذاتی مفادات کیلئے خریداری کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے میں ملوث حکام کے خلاف انکوائری کی جائے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد مدعا علیہان کو 25 فروری کو جواب سمیت حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔واضع رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں یرقان کی دوا کی غیر قانونی خریداری کے خلاف تین مقدمات زیر سماعت ہیں۔

متعلقہ عنوان :