دہشتگردی کے ناسور سے نجات اور امن و امان کے قیام کیلئے پوری قوم حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے‘ مذہبی اور سیاسی قیا دت کو سوچنا ہو گا کہ پاکستانیوں کا بہنے والا خون کس طرح روکا جائے‘ قومی ایکشن پلان کو بعض پولیس افسران اپنے ذاتی ایجنڈا کی تکمیل کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں جس سے مایوسی پیدا ہو رہی ہے‘( آج)ملک بھر میں دہشتگردی کیخلاف” یوم مذمت“ منایا جائے گا‘ وفاق المساجد پاکستان(رجسٹرڈ) سے متصل 74ہزار تین سو سے زائد مساجدکے اندر جمعہ کے خطبات میں دہشت گردی، انتہاپسند ی اور فرقہ ورانہ تشدد کیخلاف قراردادیں منظور کی جائیں گی

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی مختلف اضلاع کے وفا ق المساجد کے ذمہ داران سے گفتگو

جمعرات 19 فروری 2015 17:39

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19فروی 2015ء) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے ناسور سے نجات اور امن و امان کے قیام کیلئے پوری قوم حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ مذہبی اور سیاسی قیا دت کو سوچنا ہو گا کہ پاکستانیوں کا بہنے والا خون کس طرح روکا جائے، قومی ایکشن پلان کو بعض پولیس افسران اپنے ذاتی ایجنڈہ کی تکمیل کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں جس سے مایوسی پیدا ہو رہی ہے، (آج) جمعہ کوملک بھر میں دہشتگردی کیخلاف” یوم مذمت“ منایا جائے گا۔

وفاق المساجد پاکستان(رجسٹرڈ) سے متصل 74ہزار تین سو سے زائد مساجدکے اندر جمعہ کے خطبات میں دہشت گردی، انتہاپسند ی اور فرقہ ورانہ تشدد کیخلاف قراردادیں منظور کی جائیں گی ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں مختلف اضلاع سے آئے وفا ق المساجد کے ذمہ داران سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر مولانا خورشید احمد نعمانی(بہاولنگر)،مولانا انیس الرحمن (گجرات )،مولانا سعد اللہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ)،مولانا مبشر حضور (بہاولپور) ، مولانا عبد الغفار شاہ حجازی (لودھراں)،مولانا طارق ندیم (پاکپتن)،مولانا یعقوب شیخ(ملتان)صوفی محمدرضوان(ڈسکہ)ودیگر بھی موجود تھے۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ ورانہ تشدد کے خاتمے کیلئے مدارس اور مساجد اپنا کردار ادا کر رہے ہیں لیکن قوت نافذہ حکومت کے پاس ہے۔آج پاکستان جن مسائل اور مصائب کا شکار ہے اسکی بنیادی وجہ خارجہ وداخلہ پالیسی ہے اور جسکی تبدیلی کی طرف حکومت کو توجہ دینی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کے قتل و قتال کو اسلام اور جہاد کہنااسلام اور مسلمانوں کے ساتھ زیادتی ہے۔

سانحہ پشاور،شکارپور اورسانحہ لاہور میں قتل کئے جانے والے پاکستانیوں کا غم پوری دنیا کو ہے ، ایسا کرنے والوں نے اسلام اور جہاد کی کوئی خدمت نہیں کی۔ دہشتگردی کے ناسور سے نجات اور امن و امان کے قیام کیلئے پوری قوم حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ مذہبی اور سیاسی قیا دت کو سوچنا ہو گا کہ پاکستانیوں کا بہنے والا خون کس طرح روکا جائے ۔انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کو بعض پولیس افسران اپنے ذاتی ایجنڈہ کی تکمیل کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں جس سے مایوسی پیدا ہو رہی ہے۔ وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف ، آرمی چیف اور وزیر داخلہ کو اس پر غور کرنا چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :