مریض کی شفایابی میں دوائی کے علاوہ ڈاکٹر کارویہ اہم ہوتا ہے‘خواجہ سلمان رفیق،

علمی وتحقیقی کام میں فروغ اور پیشنٹ کیئر میں بہتری لانے کیلئے سائنٹیفک سمپوزیم کا انعقاد ضروری ہے‘مشیرصحت کا خطاب

جمعرات 19 فروری 2015 19:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19فروری۔2015ء ) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ میڈیکل کے شعبہ میں علمی وتحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری لانے کے لئے سائنٹیفک سمپوزیم کا باقاعدگی سے انعقاد انتہائی ضروری ہے، مریضوں کی جلد شفایابی میں ادویات کے علاوہ ڈاکٹرز اور نرسز کا مریض کے ساتھ رویہ اور حسن سلوک بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بات پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ وامیرالدین میڈیکل کالج کے زیر اہتمام لاہور جنرل ہسپتال میں پانچویں سالانہ دو روزہ سائنٹیفک سمپوزیم کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔سمپوزیم کا موضوع”میڈیکل پروفیشن میں رویوں کی تبدیلی“ تھا۔

(جاری ہے)

تقریب سے پی جی ایم آئی اور لاہور جنرل ہسپتال کے بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین جنرل (ر) ضیاء الدین بٹ،پرنسپل پروفیسر انجم حبیب وہرہ ،پروفیسر آغا شبیر علی اور دیگر طبی ماہرین نے بھی خطاب کیا۔

جنرل (ر) ضیاء الدین بٹ نے کہا کہ اعلی تعلیم میں لڑکیاں لڑکوں پر بازی لے گئی ہیں اور ہیلتھ کے شعبہ میں بھی خواتین ڈاکٹرز آگے آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سائنٹیفک سمپوزیم ڈاکٹروں کی پیشہ وارانہ مہارت میں نہ صرف اضافہ کرتے ہیں بلکہ انہیں ترقی یافتہ ممالک میں ہونے والی ریسرچ سے آگاہی بھی فراہم کرتے ہیں جو ان کی پیشہ وارانہ زندگی کو مزید نکھارتی ہے۔

انہوں نے کامیاب سمپوزیم کے انعقاد پر منتظمین اور پرنسپل پروفیسر انجم حبیب وہرہ کو مبارکباد دی۔قبل ازیں پرنسپل نے اپنے خطاب میں بتایا کہ پی جی ایم آئی میں گزشتہ 5 برس سے باقاعدگی کے ساتھ سائنٹیفک سمپوزیم کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کے دوران بہت سی سائنٹیفک ورکشاپس منعقد کی گئیں اور طبی تحقیق پر مبنی 36 بہترین مقالہ جات پڑھے گئے اور پوسٹرز کی نمائش بھی کی گئی۔ تقریب میں امیرالدین میڈیکل کالج کی فیکلٹی ممبران،پی جی آر اور ڈاکٹرز نے شرکت کی۔ اختتام پر سمپوزیم کے آرگنائزر اور بہترین تحقیقی مقابلہ جات پڑھنے اور نمایاں کارکردگی پر پروفیسرز اور ڈاکٹرز میں انعامات اور سیوئنرز تقسیم کئے گئے۔