پولیو پروگرام کا تھرڈ پارٹی جائزہ لیے جانے کا عمل شروع ہے ‘ ایسا ہی جائزہ عمل معمول کے مہلک امراض سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات کا بھی لیا جائے گا‘حفاظتی ٹیکہ جات لگانے کے عمل میں تیزی لانے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی جارہی ہے تاکہ ایک لاکھ سے بھی زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز گھروں تک رسائی اور کمیونیٹیز کے اعتماد کے باعث زیادہ سے زیادہ حفاظتی ٹیکس لگاسکیں‘جلد ہی بین الاقوامی شراکت دار پاکستان میں صحت کے اشاریوں کے حوالہ سے بڑی تبدیلی دیکھیں گے،

وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سائرہ افضل تارڑ کی گلوبل الائنس فارویکسینز اینڈ امینو نائیزیشن کے وفد سے بات چیت

جمعرات 19 فروری 2015 19:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19فروری۔2015ء) وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگو لیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ پولیو پروگرام کا تھرڈ پارٹی جائزہ لیے جانے کا عمل شروع ہے ‘ ایسا ہی جائزہ عمل معمول کے مہلک امراض سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات کا بھی لیا جائے گا‘حفاظتی ٹیکہ جات لگانے کے عمل میں تیزی لانے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی جارہی ہے تاکہ ایک لاکھ سے بھی زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز گھروں تک رسائی اور کمیونیٹیز کے اعتماد کے باعث زیادہ سے زیادہ حفاظتی ٹیکس لگاسکیں‘جلد ہی بین الاقوامی شراکت دار پاکستان میں صحت کے اشاریوں کے حوالہ سے بڑی تبدیلی دیکھیں گے۔

وہ جمعرات کو (جی اے وی آئی )گلوبل الائنس فارویکسینز اینڈ امینو نائیزیشن(جی اے وی آئی ) چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر سیٹھ برکلے اور عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ایلا الوان کی قیادت میں وفد سے اپنے دفتر میں ملاقات میں بات چیت کر رہی تھیں۔

(جاری ہے)

ملاقات کے موقع پر سیکرٹری برائے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز بھی موجود تھے ۔اعلیٰ سطحی وفد میں بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن یونیسف ، یو ایس ایڈ ، ڈیپارٹمنٹ فارانٹرنیشنل ڈویلپمنٹ برطانیہ، عالمی بینک اور سعودی عرب کے اسلامی ترقیاتی بینک کی علاقائی و عالمی قیادت شامل تھی ۔

اس موقع پر وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پولیو پروگرام کا تھرڈ پارٹی کی طرف سے جائزہ لیے جانے کا عمل شروع ہے اور اسی طرح کاجائزہ معمول کے مہلک امراض سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات کا بھی لیا جائے گا۔سائرہ افصل تارڑ نے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات لگانے کے عمل میں تیز ی لانے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی جارہی ہے تاکہ ایک لاکھ سے بھی زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز گھروں تک رسائی اور کمیونیٹیز کے اعتماد کے باعث زیادہ سے زیادہ حفاظتی ٹیکس لگاسکیں۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ جلد ہی بین الاقوامی شراکت دار پاکستان میں صحت کے اشاریوں کے حوالہ سے بڑی تبدیلی دیکھیں گے۔(جی اے وی آئی )کے چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر برکلے نے وزیر کو بتایا کہ پاکستان گلوبل الائنس فارویکسینیٹراینڈ امیونائیزیشن کی سب سے زیادہ امداد لینے والا ملک ہے کیونکہ ادارہ نے پاکستان میں صحت کے نظام اور حفاظتی ٹیکہ جات کیلئے 825ملین ڈالرز کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے اور یہ امداد 2020ء تک کے آئندہ 5سالوں میں مل جائے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بچوں کیلئے معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات اور قطرے زندگیاں بچانے کیلئے بہت اہم ہیں اور پولیو کے خاتمہ کی حکمت عملی کا لازمی حصہ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 9بیماریوں کے خلاف 27لاکھ بچوں کی ویکسین تک رسائی نہیں ہے جس کی صورتحال کو تبدیل کرنے کیلئے موثر کوششوں کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر ایلا الوان نے اس مسئلہ بارے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات اور قطرے پلانے کیلئے عملہ ، استعدادی صلاحیت ، مالیاتی اور انتظام وانصرام میں درپیش مشکلات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

گلوبل ڈویلپمنٹ بل گیٹس فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر کرس ایلیاس نے کہا کہ فاؤنڈیشن کو پاکستان سے پولیو کے خاتمہ کی کوششوں میں تعاون کرنے کی بڑی خوشی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں موثر رابطہ اور مانیٹرنگ کی استعداد رکھنے والے وفاقی اور صوبائی سطح پر قائم کئے جانے والے ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کے قیام سے متاثرہوئے ہیں۔اس موقع پر یونیسف کی ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر گیتاراؤ گیتا نے پاکستان میں بچوں اور ماؤں کی صحت کے تحفظ کیلئے اپنے ادارہ کے عزم کا اعادہ کیا۔

وفد سے ملاقات کے دوران سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز محمد ایوب شیخ نے کہا کہ ہمیں درپیش چیلنجز کا بھرپور احساس ہے اور ہم نے اپنے اہداف کو پورا کرنے کیلئے درست راہ اپنائی ہے۔انہوں نے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو کے قطرے پلانے کے پروگرام کی پائیداری اور مضبوطی کیلئے اختیارات کی منتقلی کے تناظر میں وفاق اور صوبوں کے کردار کا تعین کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :