ٹیکنیکل ماہرین،باشعور طبقہ، بزنس کمیونٹی اور سول سوسائٹی میونسپل سالڈویسٹ مینجمنٹ پلان کی تشکیل اور ان پرمؤثر طریقے سے عملدرآمد بارے آراء اور تجاویز دیں،قائم علی شاہ

جمعرات 19 فروری 2015 22:07

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19فروری۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ٹیکنیکل ماہرین،باشعور طبقے، بزنس کمیونٹی اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ میونسپل سالڈویسٹ مینجمنٹ پلان کی تشکیل اور ان پرمؤثر طریقے سے عملدرآمد کے حوالے سے اپنی قیمتی آراء اور تجاویز دیں تاکہ صاف و شفاف شہروں اور آلودگی سے پاک معاشرے کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بات انہوں نے ایف پی سی سی آئی میں سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے کے ایم سی، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے مشترکہ تعاون سے کراچی انٹی گریٹیڈ میونسپل سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلان پر منعقدہ مشاورتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ خصوصاً شہری علاقوں مثلاً کراچی میں بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث نہ صرف یہ کہ موجودہ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم متاثر ہوا ہے بلکہ ماحول کو بھی خطرات درپیش ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ماحول کو درپیش بڑھتے ہوئے خطرات اور شہریوں کی صحت کے حوالے سے مسائل کو محسوس کرتے ہوئے 2013میں ایک ایکٹ کے تحت سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ تشکیل دیا گیا،تاکہ سندھ بھر میں پیدا ہونے والے کچرے کیلئے نئی اور جامع حکومت عملی وضع کی جا سکے۔ اسی طرح ایس ایس ڈبلیو ایم بی نے ایک جامع منصوبہ ترتیب دیا ہے جسے ٹیکنیکل ماہرین،اکیڈمک،بزنس کمیونٹی، سول سوسائٹی اور این جی اوز کے سامنے رکھا گیا ہے، تاکہ وہ اس پر اپنی ماہرانہ رائے اور تجاویز دے سکیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملٹی اسٹیک ہولڈر مشاورتی سیمینار کی بدولت ہمیں صاف و شفاف اور آلودگی سے پاک ماحول کیلئے پلان کی تشکیل میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ سول سوسائٹی،بزنس کمیونٹی حکومت سندھ کے اس فیصلے میں شریک ہوکر اس پلان کو معصربنائی گی اورشہروں میں صاف ستھرے ماحول اور بڑھتے ہوئے کچرے کو کم کرنے کیلئے متعدد اہم اقدامات اٹھائے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ منصوبے پر بھرپور توجہ کی خاطر میونسپل سالڈویسٹ مینجمنٹ پلان پر تین مرحلوں میں عملدرآمد کیلئے شیڈول تجویز کیا گیا ہے، جبکہ ٹی ڈی اے پی کے سی ای او ایس ایم منیر کی جانب سے پیش کی گئی شکایات کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کاروباری برادری کو یقین دلایا کہ ان کے پانی کی قلت سے متعلق مسائل کو جلد حل کردیا جائیگا۔

ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ روشن شیخ نے اس موقعہ پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبہ کے پہلے مرحلے میں کراچی، حیدرآباد اور شہید بینظیر آباد میں عملدرآمد کیا جائیگا، جبکہ دوسرے مرحلے میں 10- اضلاع کو شامل کیا جائیگا اور تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ تمام اضلاع کو شامل کیا جائیگا۔ ٹی ڈی اے پی کے چیف ایگزیکیوٹو آفیسرایم منیر نے اپنی تقریر کیا کہ یہ ایک اہم منصوبہ ہے اور کہا کہ کھلے پلاٹس /مقامات پر کچرا پھینکنا انسانوں کیلئے مفرصحت ہے، انہوں نے کہا کہ میونسپل باڈیز اور پیدا ہونے والے کچرے کے درمیان خلہ کو پر کیا جائیگا۔

انہوں نے کچرے سے بجلی پیدا کرنے کی بھی تجویزپیش کی جس نہ صرف یہ کہ شہر صاف ستھرا رہے گا، بلکہ بجلی پیدا کرکے روینیو بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔