وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگو لیشنز اینڈ کوآرڈینشن سائرہ افضل تارڑ کاپولیو کے ٹیکنیکل مشاورتی گروپ کی سفارشات کا جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

جمعہ 20 فروری 2015 18:59

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 20 فروری 2015ء)وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگو لیشنز اینڈ کوآرڈینشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ہمیں قابل اعتبار اعداد وشمار اور آزاد انہ تجزیہ درکارہے ‘قطرے پینے سے محروم بچوں کے درست اعداد وشمار کے حصول کیلئے پولیو کے حوالے سے زیادہ خطرات والی 497یونین کونسلوں کے مائیکرو پلان پر نظر ثانی کی جانی چاہیے تاکہ تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق نئی حکمت عملی اور لائحہ عمل وضع کیا جاسکے ‘پولیو کے قطرے نہ پینے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے ان تک پہنچا جاسکے ‘عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے حکام پولیو کے خاتمے کی ضلعی کمیٹیوں کے ساتھ قریبی رابطہ میں رہ کر کام کرکے مائیکرو پلان لازمی طوپر 10مارچ تک اپ ڈیٹ کرلیا جائے ‘پولیو مہم کے دوران اور مہم کے بعد مانٹیرنگ کے ادارہ جاتی اندرونی نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ‘پولیو کی مہم میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق بروقت تازہ ترین آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ ہم فوری طورپر درست ،بروقت اقدامات اور ضروری کارروائی کرسکیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو پولیو کے ٹیکنیکل مشاورتی گروپ کی سفارشات کا جائزہ لینے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ان سفارشات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائیں ۔پولیو ٹیکنیکل ایڈوئزار ی گروپ پولیو کی بیماری کے عالمی شہرت یافتہ ماہرین پر مشتمل ہے اس ٹیکنیکل گروپ نے 14اور 15فروری کو اسلام آباد میں منعقدہ اپنے اجلاسوں میں پاکستان میں پولیو پروگرام کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا اور پولیو کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے خصوصی سفارشات پیش کی ہیں ۔

سائرہ افضل تارڑنے ماہرین کی سفارشات کا جائزہ لینے بارے اجلاس میں کہاکہ ہمیں پولیو کے قطرے پینے سے محروم بچوں کو لازمی طور پر پولیو کے قطرے پلانے پر بھرپور توجہ دینی چاہیے جس کے لئے ہمیں قابل اعتبار اعداد وشمار اور آزاد انہ تجزیہ درکارہے ۔انہوں نے کہاکہ قطرے پینے سے محروم بچوں کے درست اعداد وشمار کے حصول کے لئے پولیو کے حوالے سے زیادہ خطرات والی 497یونین کونسلوں کے مائیکرو پلان پر نظر ثانی کی جانی چاہیے تاکہ تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق نئی حکمت عملی اور لائحہ عمل وضع کیا جاسکے اور پولیو کے قطرے نہ پینے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لئے ان تک پہنچا جاسکے ۔

وزیرمملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے حکام سے کہا کہ وہ پولیو کے خاتمے کی ضلعی کمیٹیوں کے ساتھ قریبی رابطہ میں رہ کر کام کریں اور مائیکرو پلان لازمی طوپر 10مارچ تک اپ ڈیٹ کرلیا جائے ۔وزیر نے مانیٹرنگ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پولیو مہم کے دوران اور مہم کے بعد مانٹیرنگ کے ادارہ جاتی اندرونی نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اور پولیو کی مہم میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق بروقت تازہ ترین آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ ہم فوری طورپر درست ،بروقت اقدامات اور ضروری کارروائی کرسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ پولیو کی مہم میں وقت کی بہت اہمیت ہے اور وائرس پھیلنے کی قوت کم ہونے کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے ہمارے پاس صرف 8ہفتوں کا وقت ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم مہموں کے معیار اور مہموں میں وقفہ بارے بات چیت کرنے کے لئے جلد ہی صوبوں کا دورہ کریں گے اور انہیں ٹیکنیکل مشاورتی گروپ کی سفارشات کا بھرپور احساس کرتے ہوئے ان پر عمل درآمد کی ضرورت بارے بتائیں گے ۔

وزیر نے پولیو کے معیار میں مجموعی بہتری کو سراہا ۔ اجلاس میں شمالی سندھ ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے اضلاع پر مشتمل وسطی پاکستان میں مہم کا معیار ناقص ہونے سے متعلق بتایا گیا جس پر سائرہ افضل تارڑ نے تشویش کا اظہار کیا ۔ اجلاس میں دیگر کے علاوہ سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز محمد ایوب شیخ ، عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کی پولیو ٹیموں کے قائدین اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی ۔