درجہ حرارت میں اضافے اور بارشوں کی وجہ سے ڈینگی افزائش کا سیزن شروع ہو گیا،

تمام محکمے طے شدہ ایس او پی کے مطابق ڈینگی کنٹرول کے لئے اقدامات شروع کردیں‘مشیر صحت کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس

جمعہ 20 فروری 2015 19:41

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 20 فروری 2015ء) مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافے اور بارشوں کی وجہ سے ڈینگی مچھر کی افزائش کا سیزن شروع ہو گیا ہے لہذا تمام متعلقہ سرکاری محکمے طے شدہ طریقہ کارایس او پی کے مطابق ڈینگی کی روک تھام کے لئے اقدامات شروع کر دیں ، تمام سرکاری محکموں کی انتھک محنت اور مشترکہ کاوشوں سے گزشتہ سال ڈینگی کا مرض وبائی شکل اختیار نہیں کر سکا اور لاہو رمیں ڈینگی کے صرف 97 کیس رپورٹ ہو ئے تھے ، رواں سال بھی تمام اداروں کو پیشہ ورانہ لگن اور محنت کے ساتھ ایک مرتبہ پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا ہو گا ۔

انہوں نے یہ بات سول سیکرٹریٹ میں ڈینگی کی روک تھام کے سلسلہ میں اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب سید مبشر رضا ، پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر ، سیکرٹری ہیلتھ جواد رفیق ملک اور سیکرٹری انفارمیشن مومن آغا کے علاوہ تمام متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ، کمشنر لاہور ، ڈی سی او لاہور ، پولیس افسران اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے افسران نے شرکت کی جبکہ کمشنر راولپنڈی ، ملتان اور فیصل آباد نے ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس میں شرکت کی ۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب اور چیف سیکرٹری نے تمام محکموں کو ڈینگی کی روک تھام کے سلسلہ میں خصوصی ہدایت جاری کر دی ہیں اور اس حوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد کیا گیا ہے تاکہ تمام محکمے ڈینگی کے سیزن کے حوالے سے اپنی اپنی سٹاک ٹیکنگ کر لیں - انہوں نے کہا کہ تمام محکمے گزشتہ کئی سال سے جاری ایس او پی سے بخوبی آگاہ ہیں اور ڈینگی کنٹرول کے اقدامات کر رہے ہیں -انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع کے ڈی سی او اور ڈویژنل کمشنرز ڈینگی ریگولیشنز پر عملدرآمد کا آغاز کر دیں اور ڈینگی سرویلنس ، ڈیزیز سرویلنس کے علاوہ ڈینگی سپرے اور فوگنگ میں استعمال ہونے والی ادویات ، سپرے پمپس اور فوگر مشینوں اور ہیومن ریسورس کی سٹاک ٹیکنگ کر لی لی جائے تاکہ ضرورت پرنے پر کوئی دشواری پیش نہ آئے - سیکرٹری صحت نے کہا کہ تمام متعلقہ محکمے کے افسران 10 دن کے بعد ہونے والے ڈینگی کے بارے اجلاس میں تیاری کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کریں تاکہ وزیر اعلی محمد شہباز شریف اور چیف سیکرٹری پنجاب کو آگاہ کیا جا سکے - انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے حوالے سے 2014 ، 2013 سے بہتر رہا - انہوں نے کہا کہ 2014 ء میں راولپنڈی میں کنٹونمنٹ کے علاقوں سے ڈینگی کے زیادہ مریض رپورٹ ہوئے لیکن ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے کلینکل مینجمنٹ میں ڈاکٹروں اور نرسز کی اتنی اچھے انداز میں تربیت کر دی ہے جس کی وجہ سے ڈینگی شاک سینڈ روم کے مریض اللہ کے فضل سے شفایاب ہو کر گھروں کو گئے - ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے چیئر مین پروفیسر فیصل مسعود نے اجلاس کو بتایا کہ ڈینگی مریضوں کے لئے ایڈمشن کا طریقہ کا تبدیل کیا گیا ہے اور نیا پرفارما تیار کر کے تمام متعلقہ اداروں اور ہسپتالوں کو بھجوا دیا گیا ہے - انہوں نے کہا کہ نئے آنے والے پی جی آر کو تربیت فراہم کی گئی ہے اورڈی ای اے جی ینئے بھرتی ہونے والے ڈاکٹرز کی ٹریننگ کا مستقل بنیادوں پر بندوبست کر دیا ہے - اس موقعہ پر کمشنر راولپنڈی ،فیصل آباد اور ملتان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے اپنے ڈویژن میں ڈینگی کی روک تھام کے اقدامات سے آگاہ کیا - چیف منسٹر ڈینگی ریسرچ سیل کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر وسیم اکرم نے کہا کہ ڈینگی کے دو سیزن ہوتے ہیں پہلا مارچ سے شروع ہوتا ہے جبکہ دوسرے سیزن کا آغاز ستمبر سے ہوتا ہے-انہوں نے کہا کہ پہلے سیزن میں ڈینگی کے کم مریض رپورٹ ہوتے ہیں تاہم فروری کے آخری ہفتے سے ڈینگی کی افزائش کا باقاعدہ آغاز ہو جائے گا ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری سید مبشر رضا نے تمام سیکرٹریز اور دیگر اعلی افسران کو ہدایت کی کہ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق ڈینگی کنٹرول کے اقدامات کا اغاز کر دیں اور اپنے اپنے محکمے کو گیئر اپ کریں - انہوں نے کہا کہ 2014 ء میں نسبتاً بہتر صورتحال کی وجہ سے مطمئن نہ ہوں بلکہ زیادہ محنت کے ساتھ پورے صوبے میں وار فوٹنگ پر ڈینگی کنٹرول کے اقدامات کئے جائیں - اس موقعہ پر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ گزشتہ سال راولپنڈی میں کنٹونمنٹ کے ایریا سے ڈینگی کے زیادہ مریض رپورٹ ہوئے تھے لہذا رواں سال کنٹونمنٹ کے علاقوں پر زیادہ توجہ دی جائے - پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ کھلے میدانوں میں کباڑ خانے اور ٹائروں کے گوداموں کی ہر گز اجازت نہ دی جائے اور ایسا کرنے والے کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :