پاکستان اور ہندوستان کا دو اہم ہسپتالوں میں ایک ’امن کلینک‘ کے قیام کا اعلان

ہفتہ 21 فروری 2015 13:22

کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21فروی 2015ء ) پاکستان اور ہندوستان کے دو اہم ہسپتالوں نے گذشتہ روز ایک ’امن کلینک‘ کے قیام کا اعلان کیا۔ دونوں ملکوں کے ماہرین نے بتایا کہ سرجری کے مشترکہ طریقہ کار کے تحت جگر کے پری ٹرانسپلانٹ اور پوسٹ ٹرانسپلانٹ کی دیکھ بھال کے مشترکہ یونٹ اور قائم کیے جائیں گے۔ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ ضیاء الدین ہسپتال اور ہندوستان کے اپولو ہسپتال نے مشترکہ سرجری طریقہ کار کا آغاز کرتے ہوئے پاکستانی ہسپتال میں ایک پلیٹ فارم کے تحت ایک جگر کے مشترکہ وارڈ کا یونٹ قائم کیا ہے، جسے ’امن کلینک‘ کا نام دیا گیا ہے۔

اپالو ہسپتال کے گروپ ڈائریکٹر پروفیسر انوپم سبال جو بچوں کے جگر ٹرانسپلانٹ کے معروف سرجن ہیں، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جگر اور گردے کے مشترکہ یونٹ کے بارے میں بتایا، جسے دونوں ہسپتالوں کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہاں پاکستانی مریضوں کے علاج کے لیے ہندوستانی ڈاکٹروں کی مہارت کا استعمال کیا جائے گا۔پروفیسر انوپم سبال نے کہا کہ ”میں اپنے پاکستانی دوستوں کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہماری مہارت کو پاکستانی عوام کے فائدے کے لیے استعمال کا موقع فراہم کیا۔

“میڈیا کو آگاہ کیا گیا کہ اس امن کلینک کے قیام کا بنیادی مقصد گردے اور جگر ٹرانسپلانٹ کے مریضوں کا پاکستان میں علاج کرنا ہے۔نوید اسلم جو اس دوطرفہ منصوبے کے بانی ہیں، نے کہا کہ انہوں نے جگر اور گردے کی ٹرانسپلانٹیشن کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ ابتدائی قدم اْٹھایا تھا۔اس سے قبل پروفیسر انوپم سبال نے جگر ٹرانسپلانٹ کے مریض بچوں کا فزیکل معائنہ کیا اور بالغ مریضوں کا اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21فروی 2015ء معائنہ ڈاکٹر سباش گپتا نے دونوں ہسپتالوں کی مشترکہ ٹیم کے ساتھ کیا

متعلقہ عنوان :