دینی مدارس اور علماء کا طبقہ محب وطن ہے مشکوک نظروں سے نہ دیکھا جائے ،اہلسنت والجماعت،

اہلسنت والجماعت نے قومی ایکشن پلان اور 21ویں آئینی ترمیم کی بھی مکمل حمایت کی ہے،علامہ عطاء محمد دیشانی

منگل 24 فروری 2015 19:32

پشاور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 فروری 2015ء)اہلسنت والجماعت خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر علامہ عطاء محمددیشانی نے کہا ہے کہ ایکشن پلان کے نام پر من مانیاں کی جارہی ہیں، اہلسنت کو دیوار سے لگانے کے منفی اثرات مرتب ہوں گے، اہلسنت ملک کی واضح اکثریت ہیں اس اکثریت کو کوئی مائی کا لال ختم نہیں کرسکتا ،انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اور علماء کا طبقہ محب وطن ہے مشکوک نظروں سے نہ دیکھا جائے، علماء پاکستان کے محافظ ہیں علماء کرام کے خلاف منفی پرپیگنڈہ مغربی ایجنڈا ہے ،دینی مدارس اور علماء کے خلاف کوئی کاروائی برداشت نہیں کی جائے گی ،پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے دہشت گردی نے پیارے وطن کے وجود پرگہرے زخم لگائے ہیں، ہماری فورسز دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑنے میں مصروف ہیں،اہلسنت والجماعت دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں ریاست پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، اہلسنت والجماعت نے قومی ایکشن پلان اور 21ویں آئینی ترمیم کی بھی مکمل حمایت کی ہے لیکن بدقسمتی سے قومی ایکشن پلان کا رخ اہلسنت جماعتوں کے خلاف موڑنے کی سازش کی جارہی ہے جس سے انتہا پسندی اور فرقہ واریت کو فروغ ملے گا،لاؤڈ ااسپیکر ایکٹ کا غلط استعمال کیا جارہا ہے جس آٹو رکشہ یا گاڑی پر بلند آواز میں انڈین گانے بج رہے ہوں اسے کچھ نہیں کہا جاتا البتہ جو آٹو رکشہ یا گاڑی والا نعت یا بیان چلائے اس پر لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت مقدمہ داخل کیا جارہاہے اسی طرح مساجد میں بیان پر معززعلماء کرام پر مقدمات بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے جو کہ علماء کی تذلیل کے مترادف ہے، اسپیکر پر گانے بجانے والوں پر بھی مقدمات درج کئے جائیں ،لاؤڈ اسپیکر ایکٹ ہو یا کوئی اور قانون ہم اس کا احترام کرتے ہیں لیکن قانون کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیئے۔