خوشی ہے کہ حکومت سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے مسئلہ کو سنجیدگی سے لے رہی ہے‘اس مسئلے نے پارلیمنٹ کی ساکھ اور جمہوری عمل کو شدید نقصان پہنچایا ‘اب وقت ہے کہ اس مسئلہ کا مکمل خاتمہ کیا جائے‘انتخابی دھاندلی اور ہارس ٹریڈنگ کی بیماریوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے‘ یہی بیماریاں اقتدار کی منتقلی اور جمہوریت کی بنیادوں کو نقصان پہنچاتی ہیں،

یہ مسئلہ تنہا حکومت کانہیں تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر حل کرنا چاہیے ‘حکومت آل پارٹیز اجلاس بلاکرعمران خان کے الزامات کا ازالہ کرے، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کاسینیٹ الیکشن میں شو آف ہینڈ کی مجوزہ آئینی ترمیم پر اپنے ردعمل کا اظہار

منگل 24 فروری 2015 22:39

خوشی ہے کہ حکومت سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے مسئلہ کو سنجیدگی سے ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 فروری 2015ء) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ انتخابی دھاندلی اور ہارس ٹریڈنگ کی بیماریوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے‘ یہی بیماریاں اقتدار کی منتقلی اور جمہوریت کی بنیادوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ اس ضمن میں موثر اور ٹھوس اقدامات کئے جانے چاہیے‘یہ مسئلہ تنہا حکومت کانہیں تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر حل کرنا چاہیے ‘حکومت آل پارٹیز اجلاس بلاکرعمران خان کے الزامات کا ازالہ کرے۔

منگل کو اپنے بیان میں سینیٹ الیکشن میں خفیہ رائے کی بجائے شو آف ہینڈ کی مجوزہ آئینی ترمیم پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ امر خوش آئند ہے کہ حکومت سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے مسئلہ کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس مسئلے نے پارلیمنٹ کی ساکھ اور جمہوری عمل کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور اب وقت ہے کہ مسئلہ کا کلی طور پر خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلی اور ہارس ٹریڈنگ مختلف سطح پر کی جاتی ہے جس کو کلی طور پر ختم کیا جانا چاہیے نہ کہ ہم ٹکڑوں میں حل نکالیں۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کی لعنت کو ختم کرنے کا حکومت کو جو احساس ہوا وہ محض الفاظ کی جادوگری سے نہیں بلکہ انتخابی اصلاحات کی طرف پہلا سنجیدہ اقدام ہوگا۔ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو وہ تمام سیاسی جماعتوں کو آن بوڑد لے کر نہ صرف سینیٹ بلکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن میں مبینہ دھاندلیوں کا راستہ روکا جا سکے۔

سابق صدر نے کہا کہ 2013ء کے عام انتخاات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جلسے جلوسوں اور دھرنوں سے سیاسی و انتظامی بریک ڈاؤن کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔ پارلیمنٹ اور حکومت کو سیاستدانوں کے سیاسی اتحاد اور تدبر نے بچا لیا تھا لیکن مسئلہ ابھی تک اپنی جگہ برقرار ہے ہمیں دھاندلی اور ہارس ٹریڈنگ کے مکمل خاتمے کے لئے موثر اقدامات کرنے چاہیے تاکہ آئندہ کسی الیکشن میں اسی طرح کی شکایات پیدا نہ ہوں۔ یہ مسئلہ تنہا حکومت نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر حل کرنا چاہیے اس لئے حکومت آل پارٹیز اجلاس بلائے جس میں ہارس ٹریڈنگ اور دھاندلی کا پائیدار حل نکالا جائے جس میں ہر طرح کی دھاندلی بلکہ ان الزامات کا بھی حل تلاش کیا جائے جس کے لئے تحریک انصاف کے عمران خان نے احتجاج کیا۔