محکمہ صحت کی ٹیم کا ساندہ میں جعلی ادویات تیار کرنے والی فیکٹری پرچھاپہ ،لاکھوں روپے مالیت کے آکسیڈل انجکشن ، پیکنگ میٹریل برآمد،

جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا ‘پارلیمانی سیکرٹری خواجہ عمران نذیر اور ڈی جی ہیلتھ موقع پر پہنچ گئے

جمعرات 26 فروری 2015 23:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء )محکمہ صحت پنجاب کی چھاپہ مار ٹیم نے پولیس پارٹی کے ہمراہ ساندہ کے علاقے قلعہ حکیماں میں ایک مکان پر چھاپہ مار کر جعلی ادویات تیار کرنے والی فیکٹری پکڑلی اور موقعہ سے ایک معروف کمپنی کے لاکھوں روپے مالیت کے جعلی انجکشن ، پیکنگ میٹریل اور دیگر سامان قبضہ میں لیکر مکان کو سیل کر دیا ۔ پولیس نے موقعہ پر 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز ، ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر ذوالفقار علی اور محکمہ کے دیگر متعلقہ افسران جعلی ادویات پکڑے جانے کی اطلاع پر تھانہ ساندہ پہنچ گئے اور قبضہ میں لئے گئے OXIDIL انجکشن اور دیگر سامان کا معائنہ کیا - اس موقعہ پر خواجہ عمران نذیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات تیار اور فروخت کرنے والوں کے خلاف محکمہ صحت کا کریک ڈاؤن جاری رہے گا اور اس مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا - خواجہ عمران نذیر نے محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹر ، ڈسٹرکٹ کوالٹی کنٹرو ل بورڈ کے افسران اور پولیس پارٹی کو کامیاب چھاپہ پر شاباش دی او رکہا کہ محکمہ صحت او رپولیس کے تعاون سے جعلی اور غیر معیاری ادویات کے کاروبار کا خاتمہ کر دیا جائے گا - ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز نے بتایا کہ OXIDIL انجکشن مہنگا انجکشن ہے جو انفیکشن کنٹرول کرنے اور زخموں کے علاج میں استعمال ہوتا ہے او ریہ انجکشن جعلی بنانے والے انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں - انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب نے جعلی ادویات کے کاروبار کی بیخ کنی کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر عملدرآمد جاری رہے گا - اس موقعہ پر ایس ایچ او ساندہ نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ جعلی ادویات تیار کر کے دیگر صوبوں میں بھی فروخت کرتے تھے - ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ ملزمان کی نشاندہی پر اس گروہ میں ملوث دیگر افراد کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا ۔