اسلام آباد میں صحت اور تعلیمی شعبوں کے لئے مختص کیا گیا بجٹ ابھی تک استعمال نہ ہو سکا

مالیات کا شعبہ اس سیکٹر میں زیادہ متاثر ہواجس میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کی اجرت کی ادائیگیوں میں تاخیر اور نئے کالجز کی تعمیر کے لئے فنڈز کی عدم دستیابی ہے

جمعہ 27 فروری 2015 14:36

اسلام آباد(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) اسلام آباد کے صحت اور تعلیمی شعبوں کے لئے مختص کیا گیا بجٹ ابھی تک استعمال نہ ہو سکا،اسلام آ باد کے دونوں اہم شعبے تنزلی کا شکار ہو گئے،گزشتہ پانچ سالوں میں تعلیمی اور صحت شعبہ جات کو زیادہ نقصان ہوا ہے،ایک رپورٹ کے مطابق مالیات کا شعبہ اس سیکٹر میں زیادہ متاثر ہواجس میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کی اجرت کی ادائیگیوں میں تاخیر اور نئے کالجز کی تعمیر کے لئے فنڈز کی عدم دستیابی ہے ،تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں دو اہم شعبوں تعلیم اور صحت کے لئے مختص کئے جانے والے بجٹ کا 80فیصد حصہ تا حا ل ان کاموں میں استعمال نہیں ہو سکا ہے ۔

ذرائع کے مطابق مالی سال 2014,15کے دوران کیپٹل ایڈمنسٹریشن ،اور ڈویلپمنٹ ڈوژن(کیڈ)نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ فنڈ (پی ایس ڈی پی )سے تا حال20فیصد سے بھی کم پیسے استعمال کئے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ چند سالوں سے ملک بھر میں تعلیم اور صحت کو دو اہم شعبوں میں تنزلی دیکھنے میں آئی ہے۔مالیات کا شعبہ اس سیکٹر میں زیادہ متاثر ہوا۔جس میں روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو تاخیر سے اجرت کی عدائیگیا ں ا ور نئے کالجز کی تعمیر کے لئے فنڈز کی عدم دستیابی ہے۔

پی ایس ڈی پی 2014,15میں شامل کئے گئے چار نئے پراجیکٹس پر کوئی پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی۔اسی طرح ہائی سکولوں میں 200کمپیوٹر لیبز اور اسلام آباد ماڈل سکولوں کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے کوئی ٹھوس پیش رفت دیکھنے میں نہیں آرہی ہے۔اس حوالے سے تیار کی گئی رپورٹ کیمطابق صحت کے بجٹ کے ساتھ بھی یہ صورتحال درپیش ہے۔پی ایس ڈی پی 2014,15میں پولی کلینک اسپتال کی توسیعی کے لئے 200ملین روپے مختص کئے گئے ۔

تا ہم کیڈ نے پہلے ہی مذکورہ منصوبے کے لئے 55-3ملین روپے کی منظوری دے دی ہے۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ اگر سمری منظور نہ کی گئی تو فنڈز رک جائیں گے۔اور اس کے باعث مذکورہ منصوبہ مذید التوا کا شکار ہو جائے گا۔اسی طرح پمز اسپتال گزشتہ 11سال سے کارڈیک سرجری بلاک منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہے۔لیکن پمز اسپتال کی سی سی سنٹر کی اپ گریڈیشن کے لئے 75ملین کی رقم مختص کی گئی تھی ۔تا ہم ابھی تک اس کا استعمال نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے جب موقف جاننے کے لئے وزیر کیڈ محمد عثمان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ان سے رابطہ نہ ہو سکا۔

متعلقہ عنوان :