حافظ آباد، نصف صدی تک فن پہلوانی سے وابستہ رہنے والے پہلوان بیماریوں میں مبتلا

جمعہ 27 فروری 2015 21:30

حافظ آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء)سینکڑوں پہلوانوں کو چت کرکے شہرت پانے والے ملک کے معروف پہلوان راجو راکٹ نے کہا ہے کہ وہ نصف صدی تک فن پہلوانی سے وابستہ رہے۔انڈیاکے پہلوانوں سمیت ملک کے بڑے بڑے پہلوانوں کو بچھاڑا لیکن آج وہ خود کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے بعد بے بسی کے عالم میں چت ہورہے ہیں اور کوئی اُنکی تیمارداری اور آواز سننے والا نہیں۔

70سالہ راجو راکٹ نے یہاں مقامی صحافیوں سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران آہیں اور سسکیاں بھرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اُنہیں اُنکی خدمات کے اعتراف میں تمغہ ہلال استقلال سے بھی نوازاتھا لیکن آج انکاگھر ایسے تمغوں، شیلڈوں، ٹرافیوں اور انعامات سے بھرا پڑا ہے۔لیکن یہ تمام اعزازت اور تمغہ جات میرے علاج میں میری کوئی مدد نہیں دے رہے۔

(جاری ہے)

سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے اس نامور پہلوان نے مزید کہا کہ جب وہ عالم شباب میں اکھاڑے /میدان میں اترتا توہزاروں لوگ اسے داد شجاعت دیتے لیکن آج جب اسے مختلف امراض نے اسے بچھاڑا ہوا ہے ۔

ارباب اقتدار سمیت کوئی اس کی خبر لینے والا نہ ہے۔جس کی وجہ سے وہ اب بے بسی کے عالم میں زندگی کے آخری سانس لے رہا ہے۔راجو نے روتے ہوئے کہا کہ اسکے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ ایک بیٹا جھوٹے مقدمہ میں سات سال سے جیل بھگت رہا ہے جبکہ باقی سب بچے بے روزگار ہیں اور ابتر مالی حالات نے اسکی زندگی کے آخری لمحات کو اجیرن کردیا ہے۔راجو راکٹ نے خادم پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ اسکا علاج معالجہ سرکاری سطح پر کروایا جائے تاکہ وہ باقی ماندہ زندگی سکون سے بسر کرسکے۔