لال مسجد آپریشن کے بعد پہلی نماز جمعہ کے موقع پر شدید ہنگامہ آرائی،مولانا عبدالعزیز کے حامیوں نے مولانا اشفاق کو امامت سے روک دیا، عمارت پر قبضہ، میجر ریٹائرڈ راشد منہاس نے خطبہ دیا، سڑک پر سراج الحق نے نماز پڑھائی ۔ (اپ ڈیٹ 2)

جمعہ 27 جولائی 2007 15:34

اسلام آباد (اردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین27 جولائی2007 ) اسلام آباد میں واقع لال مسجد میں آپریشن کے بعد آج پہلی مرتبہ نماز جمعہ ادا کی گئی جس کی امامت میجر ریٹائرڈ راشد منہاس نے کی۔ مسجد کے اند ر امامت کیلئے یہ شرط رکھی گئی تھی کہ لال مسجد میں حکومتی آپریشن کے دوران جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین میں سے ہی کوئی ذوق شہادت رکھنے والا نماز جمعہ پڑھائے گا۔

نماز جمعہ کے موقع پر منبر مولانا عبدالعزیز کیلئے خالی رکھا گیا اور ابتدائی تین صفیں لال مسجد آپریشن کے شہداءکے لواحقین کیلئے مختص کی گئی تھیں۔ میجر ریٹائرڈ راشد منہاس نے نماز جمعہ کا خطبہ پڑھایا۔ دوسری جانب لال مسجد کے باہر صوبہ سرحد کے سابق سینئر وزیر سراج الحق نے مسجد کے باہر سڑک پر نماز جمعہ کی امامت کی۔

(جاری ہے)

اس دوران مولانا عبدالعزیز اور مولانا عبدالرشید غازی کے حامیوں نے مسجد کا رنگ دوبارہ لال کرنا شروع کردیا ۔

مرکزی جامع مسجد کے بورڈ پر سیاہی مل دی گئی اور غازی شہید لال مسجد نام کا نیا بورڈ آویزاں کیا گیا ۔اس سے پہلے جب نماز جمعہ کی امامت کیلئے حکومت کی جانب سے نامزد نئے خطیب مولانا اشفاق سرکاری پروٹوکول میںمسجد میں آئے تو انہیں منبر تک جانے سے روک دیا گیا۔ جس کے بعد وہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بغیر واپس چلے گئے۔ اس موقع پر وہاں اسلام آباد اور دیگر قریبی علاقوں سے آنے والے نمازیوں نے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ لال مسجد میں صرف مولانا عبدالعزیز کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی جائے گی۔

کوئی سرکاری مولوی قبول نہیں کریں گے۔ ایم ایم اے کے رہنما لیاقت بلوچ اور دیگر رہنما جب لال مسجد پہنچے تو انہیں بھی نمازیوں نے اندر جانے نہیں دیاگیا۔ اس موقع پر مولانا عبدالعزیز اور مولانا عبدالرشید غازی کے حق میں نعرے لگائے گئے۔ نمازیوں نے مائیک کا کنٹرول حاصل کرلیا جس کے بعد پہلی اذان ادا کئی گئی۔