بنوں ، شمالی وزیرستان کے سینکڑوں مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کا بنوں کوہاٹ روڈ پر تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر اکا وئنٹ آفیسر اور دیگر اہلکاروں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، بنوں کو ہاٹ روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کر دیا،

سینکڑوں گاڑیاں سڑک کے دونوں طرف جمع ہوگئیں ، عوام اور مسافروں کو شدید پریشانی، محکمہ تعلیم ، صحت اور لائیو سٹاک کے ہزاروں ملازمین کا گزارا اپنی تنخواہوں پر ہے ، بے سر وسامانی کی حالت میں نقل مکانی کرنیوالے اپنے بچوں کو کیسے اور کہا ں سے کھلائیں ، اکاؤنٹ آفس کا عملہ ہر ماہ تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے شدید پریشان کرتا ہے وائس چیئرمین آل فاٹا ٹیچر ایسوسی ایشن شمالی ،وزیرستان سمیت دیگر رہنماؤں کا مظاہرین سے خطاب

پیر 2 مارچ 2015 18:57

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2مارچ۔2015ء) شمالی وزیرستان کے سینکڑوں مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کا بنوں کوہاٹ روڈ پر تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر اکا وئنٹ آفیسر اور دیگر اہلکاروں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، ملازمین نے بنوں کو ہاٹ روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لئے بند کر دیا، سینکڑوں گاڑیاں سڑک کے دونوں طرف جمع ہوگئیں ، عوام اور مسافروں کو شدید پریشانی ، ملازمین کے مطابق محکمہ تعلیم ، صحت اور لائیو سٹاک کے ہزاروں ملازمین کا گزارا اپنی تنخواہوں پر ہے ، بے سر وسامانی کی حالت میں نقل مکانی کرنے والے اپنے بچوں کو کیسے اور کہا ں سے کھلائیں ، اکاؤنٹ آفس کا عملہ ہر ماہ تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے شدید پریشان کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

مظاہرین کے رہنماؤں عزیز داؤڑ وائس چیئرمین آل فاٹا ٹیچر ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان حافظ احسان ولی چیئرمین فاٹا ٹیچر ایسوسی ایشن شمالی وزیرستان اختر سبحان چیف ایڈوائیزر عبد الحئی فرمان خان جنرل سیکرٹری ایمپلائز یونین محکمہ صحت نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہُوئے کہا کہ شمالی وزیرستان کے محکمہ ایجوکیشن کے چار ہزار سات سو سے زائد محکمہ صحت کے بارو سو سے زائد اور اتنی ہی تعداد میں محکمہ لائیو سٹاک کے سرکاری اور ریگولر ملازمین کی تنخواہ بغیر کسی وجہ کے اکاؤٹ آفیسر نے بند کی ہے شمالی وزیرستان میں بھی کبھی کبھی ایسا ہو جاتا تھا لیکن وہاں پر تنخواہ کے علاوہ ہمارے دیگر وسائل اور گھر بار تھے جس کی وجہ سے ہم گزارہ کر لیتے تھے لیکن اس وقت شمالی وزیرستان کے لوگ ایسے حالات میں نقل مکانی کر چکے ہیں کہ بدن پر صرف ایک جوڑا کپڑے لائے ہیں زندگی گزارنے کا تمام ساز و سامان گھروں میں چھوڑ آئے ہیں اور یہاں ٹینٹوں اور کرائے کے مکانوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انھوں نے کہا کہ ایسے حالات میں یہی تنخواہ زندگی گزارنے اور بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے ہمارا واحد وسیلہ ہیں انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مذکورہ اکاؤنٹ آفیسر ایک کرپٹ انسان ہے اور مختلف موقعوں پر ہم سے باقاعدہ رشوت طلب کی ہے انہوں نے کہا کہ سن کوٹہ پر بھرتی پر بیس ہزار اور میڈیکل بلوں پر فی بل 10فیصد مانگتاہے اسی طرح نئی بھرتی پر تیس سے پچاس ہزار روپے اس کا مطالبہ ہوتا ہے تنخواہوں کی ریلز کے حوالے سے بھی انہوں نے فی ملازم دو سو روپے کا مطالبہ کیا ہے جس کو ہم اے جی پی آر کے نوٹس میں لا چکے ہیں انہوں نے کہا کہ تنخواہ کی بندش کی بنا پر ہم شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں ملازمین کو سخت مشکل کا سامناہے اور ہمارے بچے فاقوں پر مجبور ہیں انہوں نے گورنر خیبر پختونخواہ ،کمانڈر پاک آرمی ،پولیٹکل ایجنٹ شمالی وزیرستان اور کمشنر بنوں ڈویژن سے مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ مذکورہ اکاؤنٹ آفیسر کو بمعہ رفقاء کار تبدیل کیا جائے اور ہماری تنخوا فوری ریلیز کی جائے بصورت دیگر ہم اس سے سخت اقدام سے گریز نہیں کریں گے ۔