بدقسمتی سے ملک میں رہنے والے تمام قوموں کی ثقافت، زبان، تہذیب وتمدن سے اقتدار اعلی پر قابض حکمراں طبقہ انکاری رہا ہے،ایاز لطیف پلیجو،

حکمرانوں کو پاکستان میں بسنے والے تمام اقوام سے ناروا سلوک ترک کرنا پڑے گا قومی عوامی تحریک کے صدر کی گفتگو

پیر 2 مارچ 2015 23:44

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء ) قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر اور نامور قانوندان ایاز لطیف پلیجو نے بلوچ کلچرڈے کے موقعے پر ملک اور سے باہر رہنے والے تمام بلوچوں کو مبارک دی ہے ۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ بلوچ ثقافت، غیرت، بہادری، اتحاد اور ثابت قدمی کی مثال ہے،ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ملک میں رہنے والے تمام قوموں کی ثقافت، زبان، تہذیب وتمدن سے اقتدار اعلی پر قابض حکمراں طبقہ انکاری رہا ہے۔

پاکستان کے قیام کے لئیے جن قوموں اور اشخاص نے بے پناہ قربانیاں دی ان سے ناروا سلوک رکھا گیا۔حکمرانوں کو پاکستان میں بسنے والے تمام اقوام سے ناروا سلوک ترک کرنا پڑے گا۔ سندھیوں، بلوچوں، پختونوں، پنجابیوں اور سرائیکیوں کو وسائل اور حقِ حکمرانی میں برابر حصیداری دینی پڑے گی، ان کی ثقافت، تہذیب و تمندن کو اجاگر کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ بلوچستان اور سندھ کے عوام کے وسائل کی لوٹ مار کر کے اور کرپشن کر کے اپنے گہر بنانے والے کرپٹ حکمرانوں نے سندھیوں ، بلوچوں، پنجابیوں اور سرائیکی مظلوم طبقات کو غلامی والی زندگی میں دھکیل دیا ہے، سندھی ، بلوچ، پشتوں اور سرائیکی عوام کو آج دن تک اپنے حقوق نہیں دئیے گئیے ہیں، بلوچستان کو ہر دور میں نظرانداز کر کے انہیں ملک دشمن سمجھ کربلوچوں کو دیوار سے لگایا گیا ہے، پروز مشرف کے دور حکومت میں مظلوم قوموں پر مظالم کے پھاڑ گرائے گئے، سیاسی رہنماؤں کو جیلوں میں ڈال کر قید کیا گیا ۔

ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ سندھ صوبے کا عوام 5 ہزار سالہ ثقافت کا وارث ہے، بلوچ اپنی ثقافت کے وارث ہیں، مگر بلوچون اور سندھیون کو آج دن تک صوبائی خودمختیاری نہیں دی گئی ہے۔ پاکستان کے خالق سندھی اور بلوچوں کو ملک دشمنی کا سرٹیفکیٹ دے کر ان کے وسائل چھینے گئے ہیں۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ سندھی اور بلوچ پرامن حقیقی جمہوری جدوجہد کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں ، ملک اورقوم کو خوشحال اور صوبائی خودمخیاری کے لئیے ہر وقت جدوجہد کے میدان میں رہے ہیں۔

ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کو صوبائی خودمختیاری دے کر ان کو اپنے وسائل پر اختیارات دئیے جائیں، بلوچستان اور سندھ میں بڑی اسپتالیں اور بڑی یونیورسٹیاں بنائی جائیں اور انہیں روزگار کے مواقعے فراہم کئیے جائیں۔

متعلقہ عنوان :