شمالی وزیرستان سیکورٹی فورسز کے قافلے پر حملے ،تین اہلکار جاں بحق،متعدد زخمی، 4 حملہ آور بھی مارے گئے،7 گرفتار،زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا، راکٹ حملوں میں سیکورٹی فورسز بیس کی رن وے اور پانی کی ٹینکی تباہ، قبائلی علاقوں میں امن کیلئے فوجی آپریشن کے ساتھ سیاسی حل پر بھی توجہ دی جا رہی ہے، میجر جنرل وحید ارشد۔اپ ڈیٹ

پیر 30 جولائی 2007 17:49

میران شاہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جولائی۔2007ء) شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز پر حملوں میں تین اہلکار جاں بحق اور چار زخمی ہو گئے ہیں جبکہ میران شاہ میں پاک افغان سرحد کے قریب پاک فوج کے گن شپ ہیلی کاپٹروں نے فوجی قافلے کا تعاقب کرنیوالی ایک کار کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 4 مشتبہ جنگجو ہلاک ہو گئے ۔ آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل وحید ارشد نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ میران شاہ میں چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کے حملے میں تین اہلکار جاں بحق اور پانچ زخمی ہو گئے پاک فوج کے ترجمان نے بتایا کہ زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ پہنچا دیا گیا ہے۔

حملے میں گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ حملے کے بعد پاک آرمی کے ہیلی کاپٹروں نے علاقے پر پروازیں شروع کر دیں اور سیکورٹی انتظامات میں مزید اضافہ کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کی صبح میران شاہ روڈ پر ایک مشکوک گاڑی سیکورٹی فورسز کے قافلے کا پیچھا کر رہی تھی۔ سیکورٹی اہلکاروں نے مشتبہ جنگجوؤں کو گاڑی روکنے کے لئے کہا تاہم وہ مسلسل قافلے کا تعاقب کرتے رہے جس پر سیکورٹی فورسز نے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد طلب کر لی۔

بمباری کے نتیجے میں 4 جنگجو ہلاک ہو گئے جبکہ ان کی گاڑی تباہ ہو گئی ۔ دوسری جانب میران شاہ میں ایک اور واقعہ میں سیکورٹی فورسز کے بیس پر نامعلوم شرپسندوں نے 2 راکٹ داغے جس سے 4 سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔ سیکورٹی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی پر حملہ آور فرار ہو گئے ۔ مقامی حکام کے مطابق ایک راکٹ سے سیکورٹی فورسز کے زیر استعمال رن وے کو نقصان پہنچا جبکہ دوسرے راکٹ سے پانی کی ٹینکی تباہ ہو گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل وحید ارشد نے بتایا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے فوجی قافلے پر حملہ کرنے والے 7 جنگجوؤں کو حراست میں لے لیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میران شاہ کے مرکزی بازار میں 4 مزید چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صورتحال کو پرامن رکھنے کے لئے میران شاہ بازار میں اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے علاوہ سیاسی طریقے سے بھی دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔