مقامی اسٹوڈیو زمیں شوٹنگ اور دیگر کام نہ ہونیکی وجہ سے چھوٹا مزدور اور ہنر مند طبقہ معاشی مشکلات کا شکار ہو کر رہ گیا

منگل 31 جولائی 2007 12:18

لاہور( ٍٍاردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین31 جولائی2007) بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش کے بعد مقامی اسٹوڈیو میں شوٹنگ اور دیگر کام نہ ہونیکی وجہ سے چھوٹا مزدور اور ہنر مند طبقہ معاشی مشکلات کا شکار ہو کر رہ گیا ۔ ایک تفصیلی سروے کے مطابق ایور نیو‘ باری اور شاہ نور اسٹوڈیو زمیں طویل عرصہ سے کوئی ایسی فلم کی شوٹنگ نہیں ہو سکی جس میں زیادہ سے زیادہ فنکار یا معاون فنکاروں کی ضرورت پڑی ہو ۔

خاص طور پر فلم کے کو اس گانوں کے حوالے سے بے شمار وہ ایکسٹرا لڑکیاں جنکو تھوڑی سی مزدوری مل جایا کرتی تھی ان دنوں سخت معاشی بحران سے دوچار ہیں ۔ اسی طرح فائٹر کی اکثریت کا م نہ ہونے کی بناء پر گھروں کے چولہے جلانے سے قاصر ہیں ۔ اس کے علاوہ اسٹوڈیو زمیں رہنے والے معاونین ہنر مند جن میں ڈائریکٹر ‘کیمرہ مین ‘رائٹر ایڈیٹر اور دیگر بہت سارے لوگ شامل ہیں کام نہ ہونیکی بناء پر بیکار بیٹھے ہیں ۔

(جاری ہے)

فلم اسٹوڈیوز میں رہنے والے ان بے شمار غریب لوگوں نے بھارتی فلموں کی نمائش اور کوپروڈکشن کی آڑ میں بیرون ممالک کام کرنیوالے فلمسازوں کو باقاعدہ بدعائیں دینا شروع کر دی ہیں اور یہ کہا جارہا ہے کہ فلمی صنعت کو مکمل طور پر بند کرنے کی ا س سازش کو روکا جا ئے۔ اس سلسلہ میں فلم انڈسٹری میں موجود تمام تنظیمیں اپنا موثر کردار ادا کریں وگرنہ چو چند طاقتورفلمساز و تقسیم کار انڈسٹری میں بچ گئے ہیں وہ بھی ختم ہو جائینگے ۔

متعلقہ عنوان :