روس کی مارکیٹ میں پاکستانی کنو کا راج ؛ بھارت پر پابندی،

رواں سال دنیا بھرمیں 3لاکھ کنو برآمد کرکے ریکارڈ200ملین ڈالر ذرمبادلہ حاصل ہو گا ، فروٹ فلائی پر کنٹرول کیلئے 227ملین کی لاگت سے منصوبے پر کام جاری ہے؛ رواں سال 1.5لاکھ ٹن آم برآمد کریں گے، وزیر زراعت کی ذاتی دلچسپی اور بروقت مداخلت سے فروت فلائی پر کنٹرول ممکن ہوا اور کثیر ذرمبادلہ حاصل ہوا، 50ہزار ایکڑ پر کاشتکاروں کو فروٹ فلائی کنٹرول کیلئے ادویات 50فیصد سبسڈی پر فراہم کی جارہی ہیں:ترجمان محکمہ زراعت

منگل 10 مارچ 2015 19:29

روس کی مارکیٹ میں پاکستانی کنو کا راج ؛ بھارت پر پابندی،

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق رواں سال دنیا بھر میں 3لاکھ ٹن کنو برآمد کر نے کا ٹارگٹ حاصل کرلیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق اس برآمد سے 200ملین ڈالر کا کثیر ذرمبادلہ حاصل ہو گا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کنو کے ساتھ ساتھ آم کی پیداوار اور برآمد میں بھی پنجاب کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔

رواں سال ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن آم دنیا بھر کی منڈیوں میں برآمد کر کے قیمتی ذرمبادلہ کمایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید کی ذاتی دلچسپی اور بروقت مداخلت سے فروٹ فلائی پر کنٹرول کرنے میں نہایت مدد ملی اور اس کے ثمرات اب برآمدات میں اضافے کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔پاکستانی کنو روس تک کی منڈیوں میں راج کر رہا ہے اور بھارت پر یورپ سمیت روس میں بھی کنو اور آم برآمد کرنے پر پابندی لگائی جا چکی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت فروٹ فلائی پر کنٹرول کیلئے 227.61ملین روپے کی لاگت سے چار سالہ منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کے تحت 50ہزار ایکڑ پر کاشتکاروں کو فروٹ فلائی پر کنٹرول سے متعلقہ کیمیکل وادویات 50فیصد سبسڈی پر فراہم کی جارہی ہیں۔اس پراجیکٹ کے تحت چار سالوں میں کاشتکاروں کیلئے 12,960تربیتی سیشن منعقد کئے جائیں گے۔ پنجاب کے 15اضلاع میں 10،10ایکڑ کے 198نمائشی پلاٹ بھی لگائے جائیں گے جہاں کاشتکاروں کو فروٹ فلائی سے پاک پھل تیارکرنے کی تربیت دی جائے گی۔

ترجمان نے بتایاکہ گذشتہ سال بھارت پر کنو اور آم برآمد کرنے پر پابندی لگی تو پاکستان کو یورپ کی طرف سے فروٹ فلائی پر کنٹرول کی وارننگ جاری ہوئی۔اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے آم اور کنو کے باغات کا فرداً فرداً دورہ کیا اور فروٹ فلائی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا۔مختلف اضلاع میں ورکنگ گروپ بنائے گئے اور ہفتہ وار میٹنگز اور تربیتی سیشن کے ذریعے اس بیماری پر قابو پایاگیا۔

یہی وجہ ہے کہ اس سال پاکستان ریکارڈ مقدار میں کنو اور آم برآمد کررہا ہے۔ وزیرزراعت کے بروقت اقدام سے کثیر زرمبادلہ حاصل ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر فرخ جاوید نے محکمہ کے افسران کو ہنگامی بنیادوں پر آم پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ فروٹ فلائی پر مکمل کنٹرول سے برآمدات کا ہدف حاصل کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :