ڈسٹرکٹ ٹنڈوالہ یار میں کام کرنے والی 560لیڈی ہیلتھ ورکرز گزشتہ 4ماہ سے تنخواہ سے محروم گھر والے فاقہ کشی پر مجبور،

اگر جلد تنخواہ ادا نہیں کی گئی تو روڈوں پر احتجاج کریں گے اور پولیو کا بائیکاٹ کیا جائے گا

منگل 10 مارچ 2015 22:51

ٹنڈوالہ یار (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار .10 مارچ 2015ء) ڈسٹرکٹ ٹنڈوالہ یار میں کام کرنے والی 560لیڈی ہیلتھ ورکرز گزشتہ 4ماہ سے تنخواہ سے محروم گھر والے فاقہ کشی پر مجبور ۔اگر جلد تنخواہ ادا نہیں کی گئی تو روڈوں پر احتجاج کریں گے اور پولیو کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کے افسران کی نااہلی اور غفلت کے باعث لیڈی ہیلتھ ورکرگزشتہ 4ماہ سے تنخواہ سے محروم ہیں جسکے باعث انکے اہل خانہ فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں اس حوالے سے لیڈی ہیلتھ ورکروں نے میڈیا کو بتایا کہ موجودہ حکومت نے لیڈی ہیلتھ ورکروں کی جانب سے کراچی ، حیدرآباد ، ٹنڈوالہ یار ، دیگر شہروں میں کئے جانے والے دھرنوں ،احتجاجی مظاہروں کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکروں کو ریگو لر تو کر دیاتھا مگر ہمیں چار ماہ سے تنخواہ ادا نہیں کی جا رہی ہے جس سے ہمارے گھر والے اور بچے فاقہ کشی پر مجبور ہیں اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے ہم دوکانداروں اور رشتہ داروں سے ادھار مانگ مانگ کر گزارہ کرنا پڑھ تاہے اور اب تو یہ حالت ہوگئی ہے کہ جن سے ہم نے ادھار لیا ہوا ہے وہ لوگ ہمارا منہ دیکھتے ہی اپنا منہ پھیر لیتے ہیں لیڈی ہیلتھ ورکروں نے کہا کہ اگر حکومت سندھ اور محکمہ صحت نے ہمیں جلد تنخواہ ادا نہیں کی تو ہم پولیو سمیت تمام مہموں کا بائیکاٹ کریں گے جس کی تمام تر زمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہو گی ہم اپیل کرتے ہیں خداارا ہماری تنخواہ ادا کی جائے اور ہم آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو زرداری ، وزیر اعلی سندھ ،صوبائی وزیر صحت سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں تنخواہ دلوائی جائے بصورت دیگر ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :