سپریم کورٹ نے سٹون کریشنگ کمپنیوں کی طرف سے بیماریاں پھیلنے کے مقدمے میں مقامی حکومتوں کے سیکرٹری کو چودہ اپریل کو طلب کر لیا، جواب مانگ لیا

جمعرات 12 مارچ 2015 16:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2015ء) سپریم کورٹ نے سٹون کریشنگ کمپنیوں کی طرف سے بیماریاں پھیلنے کے مقدمے میں مقامی حکومتوں کے سیکرٹری کو چودہ اپریل کو طلب کرتے ہوئے ان سے جواب مانگ لیا ہے ۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ بظاہر سٹون کریشنگ کمپنیاں بغیر لائسنس کے کام کررہی ہیں جو کمپنیاں قواعد وضوابط پر پورا اترتی ہیں ان کو لائسنس جاری کردیئے جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں جبکہ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ اس دوران درخواست گزار راحیل کامران ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ان سٹون کریشنگ کی وجہ سے بیماریاں پھیل رہی ہیں اورپنجاب حکومت نے اس میں مرتکب افراد کیخلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی ہے کمپنیوں کو کوئی لائسنس بھی جاری نہیں کیا گیا اور جہاں یہ کام کررہی ہیں وہاں کی قریبی آبادی سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہورہی ہے اس کے لئے حکومت پنجاب سے جواب طلب کیا جائے اس پر عدالت نے سماعت چودہ اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے لوکل گورنمنٹ سیکرٹری کو طلب کیا ہے اور ان سے جواب مانگا ہے

متعلقہ عنوان :