1576بچوں کو طبی علاج معالجہ ، تعلیمی بحالی و تربیت کی سہولیات دی گئیں‘ سی ڈی اے بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی پر کاروائی کر رہا ہے،442 عمارتوں نے کمرشل ایریاز کی خلاف ورزی کی ‘ 1450 انسداد تجاوزات میں کارروائیاں کیں، 18750 اشیاء ضبط اور 9 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا

قومی اسمبلی میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب کے وقفہ سوالات کے دوران اراکین کے سوالوں کے جوابات

بدھ 18 مارچ 2015 16:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2015ء) قومی اسمبلی کو وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے بتایا ہے کہ 1576بچوں کو طبی علاج معالجہ ، تعلیمی بحالی و تربیت کی سہولیات دی گئیں‘ سی ڈی اے بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی پر کاروائی کر رہا ہے،442 عمارتوں نے کمرشل ایریاز کی خلاف ورزی کی ‘ 1450 انسداد تجاوزات میں کارروائیاں کیں، 18750 اشیاء ضبط اور 9 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا۔

بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران معذور شہریوں کیلئے انتہائی اقدامات کئے گئے ہیں، 1576بچوں کو طبی علاج معالجہ ، تعلیمی بحالی و تربیت کی سہولیات دی گئیں،1084 حاضر سروس افراد کو تربیت دی گئی۔ عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی کمی کے باعث عمرہ پیکج کے نرخوں میں کمی نہیں کی گئی، یہ پیکچ پاکستان ٹور آپریٹرز ، سعودی کمپنیوں کے اشتراک سے پیش کرتے ہیں، فضائی کمپنیاں ٹور سروسز اسلام آباد کے محکمہ کے زیر انتظام نہیں۔

(جاری ہے)

بیلم حسنین کے سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا گیا کہ پی ٹی اے نے چار موبائل کمپنیوں کو تھری جی اور فور جی کے بعد اگلی جنریشن موبائل سروسز دینے کا معائنہ کیا ہے، یہ مدت 21 فروری 2015کو مکمل ہو گی، اس وقت پی ٹی اے این جی ایم ایس لائسنس یافتہ کی مکمل ذمہ داریوں کی جانچ پڑتال کی کارروائی کر رہا ہے،یہ تمام عمل ایک ماہ میں مکمل ہو گا، اگر شکایات ہوئیں تو کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

بیلم حسنین کے سوال کے جواب میں راجہ جاوید اخلاص نے ایوان کو بتایا کہ سی ڈی اے بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی پر کاروائی کر رہا ہے،442 عمارتوں نے کمرشل ایریاز کی خلاف ورزی کی ہے، سی ڈی اے نے انہیں نوٹسز جاری کئے ، ان جائیدادوں کی خریدوفروخت روک دی گئی،252نے خلاف ورزیاں ختم کر دیں، بقیہ تجاوزات کا خاتمہ جاری ہے، محکمہ نے مختلف مارکیٹوں میں 1450 انسداد تجاوزات میں کارروائیاں کیں، 18750 اشیاء ضبط اور 9 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا۔ خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا کہ سی ڈی اے میں کل ملازمین کی تعداد 14101ہے، منظور شدہ آسامیاں 18635ہیں جن میں 4534خالی ہیں۔

متعلقہ عنوان :