سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کی صحت ٹھیک نہ ہونے پر پھانسی آگے بڑھائی گئی ‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار

جمعرات 19 مارچ 2015 16:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے واضح کیا ہے کہ سزائے موت کے قیدی صولت مرزا کی صحت ٹھیک نہ ہونے پر پھانسی آگے بڑھائی گئی ‘ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف کارروائی کیلئے برطانیہ کو باضابطہ طور پر کوئی درخواست نہیں کی ‘ برطانوی ہائی کمشنر سے سیکیورٹی فورسز اور آرمی کے خلاف بیانات پر ضرور بات ہوئی ہے ‘ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی پیروی کرنا حکومت کا فرض ہے،برطانوی حکومت سے تعاون کیا جائے گا، عمران فاروق قتل کیس کوسیاسی جوڑتوڑ کاحصہ نہیں بنانا چاہیے ‘عمران فاروق کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچاناچاہتے ہیں ‘ نائن زیرو آپریشن کے حوالے سے ایوان کو کسی بھی وقت آگاہ کرنے کیلئے تیار ہیں جمعرات کو یہاں قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ ہم نے کراچی کے حوالے سے برطانوی حکومت سے درخواست کی ہے یہ خبر درست نہیں‘ اب تک ہم نے باقاعدہ کوئی درخواست نہیں دی تاہم ملاقات میں کراچی میں فوج اور رینجرز کے خلاف استعمال ہونے والی زبان اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے بات ضرور ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بطور ایک ذمہ دار اسلامی ملک ہماری ذمہ داری ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کیس کو سیاسی نہ بنایا جائے اور یہ بھی ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے، برطانیہ کے ساتھ پہلے بھی تعاون موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن کے باوجود دہشت گردی میں 5 فیصد اضافہ ہوا تاہم شہر قائد میں ٹارگٹ کلنگ میں 57 اور قتل میں 36 فیصد کمی واقع ہوئی ‘ شہر میں بھتا خوری میں 37 فیصد اور ڈکیتی کی وارداتوں میں 24 فیصد واضح کمی ہوئی ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ نے کہاکہ تختہ دار پر لٹکائے جانے والے مجرم صولت مرزا اور شفقت حسین کی پھانسی 72 گھنٹے کے لئے موخر کی گئی ہے ‘ صولت مرزا کی صحت ٹھیک نہ ہونے پر پھانسی آگے بڑھائی گئی انہوں نے کہا کہ شفقت حسین کی پھانسی کے حوالے سے ہائی کورٹ ‘ سپریم کورٹ اور اس وقت کے صدر کے پاس رحم کی اپیلوں کے حوالے سے فیصلے موجود ہیں۔شفقت حسین جب جیل گیا تو جیل کے ڈاکٹر نے اس کی عمر 25 سال بتائی‘ جیل کے ریکارڈ میں 23 سال لکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ اس کا ڈی این اے ٹیسٹ نہیں ہو سکتا۔ آزاد کشمیر حکومت سے بھی نادرا کا ریکارڈ منگوایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پوری کوشش کی اور گزشتہ روز رات گئے وزیراعظم کی ہدایت پرفیصلہ کیا گیا، یہ صدر مملکت کے دستخطوں سے ہی ہو سکتا تھا۔ چویدری نثار علی خان نے ایوان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں 3 ہزار 362 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن کے قبضے سے 5 ہزار 652 کی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے ‘ 3600 جعلی اسلحہ لائسننز بھی پکڑے گئے ہیں اجلاس کے دور ان ایک نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وہ تو ایوان کی کارروائی کے پہلے دن ہی نائن زیرو کے حوالے سے بات کرنا چاہتے تھے مگر بزنس ایڈوائزری میں فیصلہ اپوزیشن ارکان کی درخواست پر ہوا۔

میں نے اس کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے بات نہیں کی۔ سپیکر نے کہا کہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے ارکان نے تحریک التواء واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ ایم کیو ایم اس حوالے سے تحریک التواء لائی تھی جو بعد ازاں انہوں نے واپس لے لی اور ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں فیصلہ ہوا کہ اس مسئلے پر ایوان میں بات نہیں ہوگی چوہدری اسد الرحمان نے کہا کہ کراچی میں جو کچھ ہوا ہے قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہیے یہ ہمارا حق ہے جسے کوئی نہیں روک سکتا چوہدری نثار علی خان نے کہاکہ نائن زیرو آپریشن کے حوالے سے ایوان کو کسی بھی وقت آگاہ کرنے کیلئے تیار ہیں ۔