پاکستان میں پولیو کے قطرے پلوانے سے انکاری والدین کو گرفتار کرنے کے عمل کے حامی نہیں‘ ڈبلیو ایچ او

جمعہ 20 مارچ 2015 16:22

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء ) عالمی ادار صحت نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں پولیو کے قطرے پلوانے سے انکاری والدین کو گرفتار کرنے کے عمل کے حامی نہیں،یہ ایک جبری عمل ہے اور اس کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔عالمی ادار صحت کے پاکستان کے لیے سربراہ ڈاکٹر مشیل تھیئرغیں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹر ویو میں کہا کہ اگر بچوں کے والدین کو گرفتار کیا جائے تو یہ رویوں میں تبدیلی نہیں ہو گی بلکہ یہ تو جبری عمل ہے۔

ہمیں تبدیلی تو لانی ہو گی لیکن ان گرفتاریوں کا کیا اثر ہو گا، اس کا فیصلہ میں ان لوگوں پر چھوڑوں گا جنہوں نے یہ حکمت عملی اپنائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ ایسی حکمت عملی کی حمایت کرتا ہے جس میں عوام کو ساتھ لے کر چلا جائے کیونکہ زبردستی کرنے سے اس کے خلاف ردِ عمل سخت ہو سکتا ہے اور عالمی ادار صحت اس عمل کی سفارش نہیں کرتا۔

(جاری ہے)

ہم ہمیشہ آبادیوں میں آگاہی کی مہم اور برادری کے مذہبی اور علاقے کے بااثر لوگوں کے توسط سے اپنا پیغام پہنچانے کی حمایت کرتے ہیں۔

شاید ایسا لگے کہ یہ بے معنی سی بات ہے جسے ہم سال ہا سال دہراتے ہیں لیکن یہ کامیاب حکمت عملی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند ماہ کی مہمات کے دوران فاٹا، صوبہ خیبر پختونخوا ہ اور کراچی کے بعض علاقوں میں چار لاکھ بچوں کو قطرے پلائے گئے ہیں یعنی ان بچوں کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے جن تک ہماری رسائی پہلے نہ تھی یہ ایک بہت بڑی تعداد ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا ہ کے صحت کے انصاف پروگرام کے منصوبے کو کراچی کے مشکل علاقوں میں استعمال کیا گیا ہے جو بہت کامیاب رہا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ شاید اس کامیابی سے پولیو کے نئے مریضوں کی تعداد میں بہت جلد کمی نظر نہ آئے تاہم امید ہے کہ پاکستان نے جو ہنگامی اقدامات اپنائے ہیں وہ رنگ لائیں گے۔ڈاکٹر مشیل تھیئرغیں نے یہ بھی کہا پولیو کارکنان کے عزم کو برقرار رکھنے کے لیے ان پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیے۔

انسدادِ پولیو کارکنان میں جذبہ بہت ہے لیکن ان کارکنان میں کب تک یہ جذبہ برقرار رہ سکتا ہے جب سکیورٹی اور تحفظ کے مسائل حل نہیں ہو پائیں گے۔ پھر بھی میں کہوں گا کہ ان کارکنان میں بچوں کو محفوظ رکھنے کا یقین بہت پختہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت افسوس ناک بات ہے کہ ان کارکنوں کو وقت پر تنخواہیں نہیں ملتی رہیں لیکن اس کا جائزہ لیا جا چکا ہے اور تنخواہوں کے مسئلے کا حل نکالا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہوتا، پاکستان کو اپنی کوشش جاری رکھنی ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :