کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے ملک کو سیکولر بنانے کیلئے کروڑوں ڈالر خرچ کئے جارہے ہیں‘ پاکستانی قوم کو فکری انتشار کا شکار کرنے اور اس کا اسلامی تشخص تبدیل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں

امیر جماعةالدعوة آزادکشمیرمولاناعبدالعزیزعلوی کا خطبہ جمعہ

جمعہ 20 مارچ 2015 17:01

مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء ) امیر جماعةالدعوة آزادکشمیرمولاناعبدالعزیزعلوی نے کہا ہے کہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے ملک کو سیکولر بنانے کیلئے کروڑوں ڈالر خرچ کئے جارہے ہیں۔ پاکستانی قوم کو فکری انتشار کا شکار کرنے اور اس کا اسلامی تشخص تبدیل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔وطن عزیزسے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اتحادویکجہتی کا ماحول اور قیام پاکستان کے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

احیائے نظریہ پاکستان مہم کے ذریعہ ملک بھر میں اتحادویکجہتی کی فضا پیدا کریں گے۔22مارچ کو یونیورسٹی گراؤنڈ چوبرجی میں نظریہ پاکستان کانفرنس ہو گی جبکہ 23مارچ کو پورے ملک میں احیائے نظریہ پاکستان مارچ ہوں گے‘ جلسوں، کانفرنسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کاا ظہار انہوں نے گزشتہ روز انہوں نے خطبہ جمعہ میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ دشمنان اسلام مسلمانوں کے خلاف متحد ہو کر سازشوں کے جال پھیلا رہے ہیں۔

ہمارے مسلمانوں کے ساتھ رشتے کلمہ طیبہ کی بنیاد پر ہیں۔کلمہ گو مسلمانوں کوآپس میں لڑنے کی بجائے اتحاد و اتفاق سے رہنا اور دشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام کرنا چاہیے ۔دعوت کا کام محبت،اخلاق اور دلیل کے ساتھ کرنا ہے۔پاکستان کی عوام کو کلمہ کی بنیاد پر متحد کرکے23 مارچ1940والا ماحول پھر سے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ نوجوان نسل کے ذہنوں سے پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الااللہ کا نعرہ نکالنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔

ان کی پوری کوشش ہے کہ پاکستانی قوم کو فکری انتشارکا شکار کر دیا جائے اور ان کے اسلامی تشخص کو تبدیل کر دیا جائے۔ دشمنان اسلام کی خوفناک سازشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم پورے ملک کے کونے کونے میں احیائے نظریہ پاکستان مہم جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ لوگوں کو قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد سے آگاہ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ یوم پاکستان کے موقع پر پورے ملک میں نظریہ پاکستان کے حوالہ سے تاریخی پروگرام ہوں گے جن میں پاکستان بھر کی تمام سیاسی، مذہبی و کشمیری جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے ۔

پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا ملک ہے۔وطن عزیزپاکستان کو قومیت،صوبائیت اور لسانیت کی بنیاد پر حاصل نہیں کیا گیا۔ 23مارچ1940کو لاہور کے منٹو پارک میں اسلامیان ہند سے قائد اعظم محمد علی جناح نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم مسلمان ہیں اورمسلمان ہندو کے ساتھ نہیں رہ سکتے۔ہماری تہذیب، کلچر ، مذہب،ثقافت،معیشت ان سے الگ ہے۔

ہم کلمہ طیبہ کی بنیاد پر پاکستان کا قیام چاہتے ہیں لیکن افسوس کہ الگ خطہ کے حصول کے بعد اللہ سے کئے گئے عہد کو پورا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان آزمائشوں میں آ گیا۔اب پاکستان کو آزمائشوں سے نکالنے کے لئے پھر قوم کو لاالہ الااللہ کے نعرے پر متحد کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں منظم ہو کر تخریب کاری اور دہشت گردی کے ذریعہ مایوسیاں پھیلارہی ہیں۔

ہم نے ان سازشوں کے آگے بند باندھنے ہیں۔مظلوم کشمیری مسلمانوں کی ہر ممکن مددکا سلسلہ بھی ان شاء اللہ جاری رکھیں گے۔کشمیری مسلمان اگر پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں تو اسکے جواب میں پاکستان کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ کشمیریوں کو انڈیا کے مظالم کے چنگل سے آزاد کروائے۔

متعلقہ عنوان :