پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں ”یوم یکجہتی پاکستان “منایا گیا ،وفاق المساجد پاکستان کی 74ہزار سے زائد مساجد میں خطبات جمعہ میں یوحنا آبادواقعہ اور دو افراد کو زندہ جلائے جانے کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور،

ملک میں قانون کی بالادستی نہ ہونے سے معاشرے میں انتہا پسندی بڑھ رہی ہے ، حکومت مقدس مقامات اور عبادتگاہوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے ، سانحہ یوحنا آباد اور دو افراد کو زندہ جلائے جانے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں،حافظ طاہر اشرفی، صاحبزادہ زاہد قاسمی ،ڈاکٹر احمد سراج اور دیگرکا نماز جمعہ کے اجتماعات سے خطاب

جمعہ 20 مارچ 2015 23:11

لاہور /کراچی /کوئٹہ /پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2015ء) پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں ”یوم یکجہتی پاکستان “منایا گیا۔وفاق المساجد پاکستان (رجسٹرڈ)سے ملحق 74ہزار 4سو سے زائد مساجد میں جمعہ کے خطبات میں سانحہ یوحنا آباد اور دو افراد کو زندہ جلائے جانے کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی ،تشدد کی وجہ قانون کی بالادستی نہ ہونا ہے۔

کوٹ رادھا کشن اور یوحنا آباد میں بے گناہ لوگوں کو زندہ جلایاجانا ریاست اور انصاف کے اداروں پر بڑھتے ہوئے عدم اعتماد کی وجہ ہے۔مذہبی و سیاسی قیادت کو ملکر انتہا پسندی اور بڑھتے ہوئے تشدد کے رویوں کو ختم کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

زندہ جلائے جانے والے نوجوانوں کے گھروں میں کسی بھی سیاسی و مذہبی قیادت کا نہ جانا بڑے دکھ اور قرب کی بات ہے۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ یوحنا آباد اور دو افراد کو زندہ جلائے جانے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں۔

دہشتگردی کرنے والوں کا کسی مذہب اور پاکستان سے تعلق جوڑنا بھی درست نہیں ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام مذاہب اور مسالک کی عبادتگاہوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ۔جامعہ سراج العلوم ڈیرہ اسماعیل خان میں خطاب کرتے ہوئے مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج نے کہا کہ بعض قوتیں افراتفری پیداکر کے عوام کو ایک دوسرے سے لڑانا چاہتی ہیں۔

دشمن کے عزائم ناکام بنانے کیلئے پوری قوم کو ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہوناچاہئے ۔مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی فیصل آباد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دشمن قوتیں مذہبی ،لسانی اور فرقہ وارانہ فسادات پھیلانا چاہتی ہیں جس کو باہمی اتحاد سے ناکام بنانا ہوگا۔مرکزی وائس چیئرمین مولانا عبد الکریم ندیم نے خانپور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف مذاہب و مسالک کے قائدین مکالمہ کے ذریعے شدت پسندی کے خاتمے کیلئے لائحہ عمل تیارکریں۔

علامہ ایوب صفدر نے گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چرچ پر حملہ کرنے والوں اور بے گناہ شہریوں کوزندہ جلانے والوں کو سزا ضرور ملنی چاہیے ۔حافظ محمد امجد نے کہا کہ دہشتگردی،بربریت اور سفاکیت کا کسی مذہب اور مسلک سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ مجرمین کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ پاکستان علماء کونسل خیبر پختونخواہ کے سرپرست مولانا خلیل احمد سراج نے جامعہ مدنیہ ڈیرہ اسماعیل خان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کی جان و مال ،عزت و آبرو ان کی عبادتگاہوں کا تحفظ نہ صرف حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے بلکہ مسلمانوں کو بھی قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں اس کیلئے اپنا بھر پور کردار اداکرنا چاہئے۔

مولاناطارق محمود مدنی نے کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں موجود اقلیتوں کو انکے حقوق دینے سے ہی اصل امن ،محبت ،رواداری کی فضاء پیدا ہوسکتی ہے۔ پاکستان علماء کونسل بلوچستان کے صدر مفتی وحید احمد نے جامعہ امہات الموٴمنین  کوئٹہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ یوحناآباد اور بے گناہ افراد کوزندہ جلایا جانا افسوسناک ہے۔مسلم ،مسیحی قیادت کو ملکر مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے کردار اداکرنا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :