ملک قیوم کی بطور اٹارنی جنرل تقرری درست اقدام ہے، خواجہ نوید، محمد غازی،ذوالفقار علی بخاری اور صاحبزادہ انور حمید کی جانب سے ملک قیوم کے حوالے سے بیان قابل مذمت ہے وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے ایسا بیان نہیں دے سکتے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر سندھ اور جوائنٹ سیکرٹری کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 6 اگست 2007 18:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اگست۔2007ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر سندھ خواجہ نوید اور جائنٹ سیکرٹری سردار محمد غازی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ملک محمد قیوم کی بطور اٹارنی جنرل تعیناتی کے حوالے سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ذوالفقار علی بخاری اور نائب صدر پنجاب صاحبزادہ انور حمید کا بیان قابل مذمت ہے اور یہ بیان وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے نہیں دے سکتے، بیان سے وکلاء کے ذریعے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں سپریم کورٹ بار کے بعض ایگزیکٹو ممبران کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ملک قیوم کی بطور اٹارنی جنرل تعیناتی صحیح اور درست اقدام ہے اور کوئی بھی ہائی کورٹ کا جج جو 5 سال تک بطور جج کام کر چکا ہو وہ اٹارنی جنرل بن سکتا ہے لہٰذا ملک محمد قیوم بطور سابق صدر بار ایسوسی ایشن اور سابق جج ہائی کورٹ کے اٹارنی جنرل بننے کے مستحق ہیں اور انہوں نے اتنا عرصہ ایمانداری اور باوقار طریقے سے گزار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہمیشہ وکلاء برادری کے حقوق کیلئے پوری لگن اور سخت محنت سے کام کیا ہے ہم ان کی خدمات کو سراہتے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران ایگزیکٹو کے 21 ممبران میں سے 9 ممبران نے شرکت کی جن میں قمر زمان قریشی، پرویز تنولی، عبداللہ کاکڑ، رفیع صدیقی، امانت علی بخاری، سید جمیل احمد اور رضوان احمد صدیقی شامل ہیں۔ شرکاء نے مزید کہا کہ پہلے جو وکلاء برادری کر رہی تھی وہ ایک آزاد عدلیہ کیلئے کوشش اور جدوجہد تھی اب جبکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بحال ہو چکے ہیں تو اب کسی بھی شخص کو ذاتی سیاست چمکانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ملک قیوم نے ہمیشہ وکلاء برادری کی بہبود کیلئے کام کیا ہے ہم ان کی خدمات کو سراہتے ہیں اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :