وفاقی پولیس کو ابتدائی تفتیش میں سابق وزیر صحت مخدوم شہاب الدین پر خاتون سے مبینہ زیادتی کے الزامات بارے ثبوت نہ مل سکے ، پولیس کا مدعیہ پر تفتیش کے دوران عدم تعاون کا الزام ، شہاب الدین گرفتاری کے خوف سے منظر عام سے غائب

جمعرات 26 مارچ 2015 21:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2015ء) وفاقی پولیس کو پیپلز پارٹی کے سابق دور حکومت میں وزیر صحت رہنے والے مخدوم شہاب الدین پر خاتون کے مبینہ زیادتی، قتل کی دھمکیوں کے الزامات کی ابتدائی تفتیش کے دوران کوئی ثبوت نہ مل سکے ، ،پولیس کا مدعیہ پر تفتیش کے دوران عدم تعاون کا الزام ، مخدوم شہاب الدین گرفتاری کے خوف سے منظر عام سے غائب ہوگئے ۔

تفصیلات کے مطابق ایک این جی اوسے تعلق رکھنے والی خاتون نے پیپلز پارٹی کے سابق دور حکومت میں وزیر صحت رہنے والے مخدوم شہاب الدین پر مبینہ زیادتی اور قتل کی دھمکیوں کے الزامات عاید کئے تھے اور ان کے خلاف مقدمے کے اندراج کی درخواست دی تھی ۔ مدعی زاہدہ سمیع نے کہا کہ سابق صدر حکومت پیپلز پارٹی کے وفاقی وزیر صحت مخدوم شہاب الدین کی ایک این جی او کے سربراہ زاہدہ سمیع کے ساتھ فنڈز کے سلسلے میں آنا جانا شروع ہو گیا، رفتہ رفتہ تعلقات میں تیزی آ ئی، حالات بگڑنے پر کنارا کشی ہو گئی، اس کے باوجود باوجود مخدوم شہاب الدین پیچھے نہ ہٹا قانون کے نہ ماننے پر مخدوم شہاب الدین نے فون پر دھمکی دینا شروع کر دی، خدشے کے پیش نظر زاہدہ سمیع نامی خاتون نے ایڈیشنل سیشن جج ایسٹ اسلام آباد میں 22/A کی درخواست پر مقدمہ درج کر نے کی دی، جس پر بہارہ کہو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ کا اندراج کر دیا۔

(جاری ہے)

پولیس ذرائع نے بتایا کہ مدعیہ زاہدہ سمیع ہمیں موبائل فون نہیں دے رہی جس سے پتا چلائے کہ کن نمبرز سے دھمکی دی جا رہی ہے اور نہ ہ یاس نے پبلک میٹنگ کی جگہ بتائی ، جب تک فون بلز نہیں آ جاتا تفتیش صحیح معنوں میں نہیں ہو گی،پھیگران کی رہائشی زاہدہ سمیع ایک این جی او کی سربراہ ہیں، خدمت خلق کا کام کرتی ہیں، اس کے سابق وفاقی وزیر کا آنا جانا لگا رہتا تھا، بعد میں تعلقات خراب ہو گئے نوبت کورٹ کچہری تک آگئی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ہم مخدوم شہاب الدین سے بھی پوچھ گچھ کرلیں گے فی الحال ہمارے پاس مدعیہ ہمیں ڈیٹا فراہم کرے کہ اس کے ساتھ کس طرح اور کہاں کہاں زیادتی ہوتی رہی، بہارہ کہو پولیس اپنے طور پر چھان بین کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :