محکمہ زکوٰة کے ملازمین کی ہڑتال نے کئی مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہیں

ایمرجنسی میں تیار کیے گئے زکوٰة کے امدادی چیک کسی ایک مریض کو بھی نہ مل سکے‘آفیسران بھی بے بس

جمعہ 27 مارچ 2015 16:35

مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء ) محکمہ زکوٰة کے ملازمین کی ہڑتال نے کئی مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہیں۔ایمرجنسی میں تیار کیے گئے زکوٰة کے امدادی چیک کسی ایک مریض کو بھی نہ مل سکے۔آفیسران بھی بے بس۔عارضہ قلب اور کینسر کے مرض میں مبتلا مریضوں کو اپنی جانوں کی جبکہ ہڑتالی ملازمین کو اپنے مطالبات کی پڑی ہوئی ہے۔

ہڑتال ایسے وقت پر کی گئی ہے کہ جب حکومت کے جملہ وزراء اور مشیران مظفرآباد کے بجائے میرپور الیکشن کا بہانہ بنا کر اسلام آباد کشمیر ہاوٴس میں ڈھیرہ لگائے ہوئے ہیں۔مذکورہ مریضوں کے ورثاء کے مطابق عارضہ قلب سمیت دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو راولپنڈی اور اسلام آباد کے ہسپتالوں نے فوری آپریشن کیلئے ہدایات دی ہیں۔

(جاری ہے)

ان مریضوں کو جو مستحق ہیں کو محکمہ زکوٰة کے علاج معالجہ کی مد سے امدادی چیکس جاری ہونے تھے جو گزشتہ دو ہفتوں سے جاری نہ ہو سکے۔

جن مریضوں کے چیکس تیار ہیں وہ ان چیکس کے حصول کیلئے روزانہ محکمہ زکوٰة کے دفاتر کے چکر لگا لگا کر خوار ہو چکے ہیں۔دفاتر کے سٹاف نے کمروں اور الماریوں کو مسلسل تالے لگائے ہوئے ہیں اور کوئی بھی ایمرجنسی امور بھی سرانجام نہیں ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ صورتحال مریضوں کیلئے انتہائی پریشانی کا باعث بن چکی ہے۔غیر جریدہ ملازمین کی ہڑتال کے تناظر میں آفیسران نے بھی دفاتر میں ایک آدھ گھنٹے کی حاضری لگا کر واپس گھروں کی راہ اختیار کرنا روز کا معمول بنا لیا ہے۔

جس کی وجہ سے محکمہ زکوٰة خصوصی طور پر اور بالعموم دیگر دفاتر تو اس صورتحال میں آج گیارویں روز سے ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا کہ ہڑتال کا دورانیہ کم کیا جائے تا کہ ایمرجنسی امور نمٹائے جا سکیں اور خاص طور پر مریضوں کی زندگیوں کو بچانے کیلئے ان کی فوری مدد کی جا سکے۔