دنیا و آخرت کی کامیابی دکھی انسانیت کی بے لو ث خدمت میں مضمر ہے،امجدآفریدی،

تعلیم کے بعد صحت کے شعبے کی بہتری تر جیح ہے ،زیادہ سے زیادہ فنڈز ان شعبوں پر ہی خرچ ہونے چاہئیں ،وزیرکھیل خیبرپختونخوا

ہفتہ 28 مارچ 2015 20:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر کھیل ، سیاحت و ثقافت امجد خان آفریدی نے کہا ہے کہ دنیا و آخرت کی کامیابی دکھی انسانیت کی بے لو ث خدمت میں مضمر ہے لہذا وہ حکومت کے ساتھ ساتھ ذاتی حیثیت میں بھی فرنٹئیر فاوٴنڈیشن جیسے فلاحی اداروں کی ہر ممکن مدد کریں گے اور اس سلسلے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے مخیرحضرات سے بھی اپیل کی کہ وہ فلاحی کاموں کے لئے آگے آئیں اور دل کھول کر عطیات دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ میں فرنٹئیر فاوٴنڈیشن ہسپتال کو تھیلیسیمیااور ہیمو فیلیا کے مریضو ں کے لئے اپنی جانب سے پانچ لاکھ روپے مالیت کے 2ہزار سے زیادہ بلڈ بیگز دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے فاوٴنڈیشن کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حلیم اور پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے ضلعی صدور نے بھی خطا ب کیا۔

صاحبزادہ حلیم نے بتایاکہ ان کا یہ ادارہ 2003میں پشاور میں قائم ہوا اور اس کے ساتھ3ہزارتھیلیسیمیااور ہیمو فیلیا کے مریض رجسٹرڈ ہیں۔فاوٴنڈیشن نے اپنی خدمات کا دائرہ کار کوہاٹ اور سوات تک بڑھایا ہے۔اس تنظیم کو اپنی مدد آپ اور لوگوں کے صدقات اور خیرات سے چلایا جا رہا ہے۔امجد آفریدی نے اپنے خطاب میں فاوٴنڈیشن کے لئے جنر یٹرکا اعلان کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ اس ادارے کے دوسرے ضروریات پورے کرنے کی بھی بھر پور کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سابق گورنر افتخار حسین شاہ نے کوہاٹ میں یہ ادارہ قائم کیا تھا لہذا ہم سب کو افتخار حسین شاہ کی پیروی کرنی چاہیئے۔مشیر کھیل نے کہا کہ تعلیم کے بعد صحت کے شعبے کی بہتری حکومت کی تر جیح ہے اس لئے زیادہ سے زیادہ فنڈز ان شعبوں پر ہی خرچ ہونے چاہئیں ۔انہوں نے اعلان کیا کہ اگر کوہاٹ کے دوسرے منتخب نمائندے چاہیں تو گیس رائلٹی سے کوہاٹ میں الشفاء کی طرز پر جدید ہسپتال کی تعمیر کے لئے تیار ہیں۔

مشیر موصوف نے ہسپتال میں صفائی کی ابتر صورتحال اور گندگی کے ڈھیر کا روٹس لیتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہا ر کیا کہ ہسپتال انتظامیہ اور مقامی بلدیہ اس کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اعلیٰ حکام سے بات کر کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کریں گے۔

متعلقہ عنوان :