پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن آزادکشمیر کے صدر ڈاکٹر آفتاب احمد میر نے پبلک سروس کمیشن پاس کرنے والے ڈاکٹرز صاحبان کی ابھی تک تعیناتی میں رکاوٹ محکمہ صحت عامہ کی بد نیتی قرار دیدیا

پیر 30 مارچ 2015 14:50

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2015ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن آزادکشمیر کے صدر ڈاکٹر آفتاب احمد میر نے پبلک سروس کمیشن پاس کرنے والے ڈاکٹرز صاحبان کی ابھی تک تعیناتی میں رکاوٹ محکمہ صحت عامہ کی بد نیتی قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرچکا ہے کہ ڈاکٹرز صاحبان پبلک سروس کمیشن پاس کر چکے ہیں۔لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر ابھی تک ان کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی۔

یہ پبلک سروس کمیشن پہلے ہی تین سال کے طویل عرصے کے بعد ہوا۔اور اب ڈائریکٹر جنرل اپنے دفتر میں بیٹھنے کی بجائے سارا دن ایک این جی او کے دفتر میں چھپ کر بیٹھتے ہیں اور پکوڑے کھاتے ہوئے وقت گزار دیتے ہیں۔معلوم نہیں کہ وہ کون سی وجوہات ہیں کہ وہ سائل ڈاکٹرز کا سامنا کرنے سے کتراتے ہیں ۔

(جاری ہے)

معلوم نہیں سیاسی وجوہات کی بناء پر یہ تعیناتی عمل میں نہیں لائی جا رہی یا کام نہ کرنے کا عمل اس میں رکاوٹ ہے ۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت عامہ اپنے دفتر میں بیٹھیں ۔عدالتوں اورکچریوں میں ایک دوسرے پر مقدمات قائم کرنے کی روایت ختم کریں اور ڈاکٹرز کی فائلوں پر کام کریں اور ان کے انبار لگانے کی بجائے فوری طور پر متعلقہ دفتر میں پہنچائیں۔پبلک سروس کمیشن پاس کرنے والے ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ خالی ہونے والی سیٹوں پر ایڈھاک ڈاکٹرز کا تقرر کریں تاکہ نوجوان ڈاکٹرز میں بے چینی ختم ہو۔

انھوں نے اس بات پربھی تشویش کا اظہار کیا کہ سپیشلسٹ ڈاکٹرز کا پروموشن بورڈ ہوئے دو ماہ گزر چکے ہیں۔لیکن ان ڈاکٹرز صاحبان کی بھی نئی تعیناتی کا فائلیں ان کی میز پر پڑی ان کے دفتر میں آنے کی راہ دیکھ رہی ہیں۔انھوں نے محکمہ صحت عامہ کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا کہ پروٹیکشن آرڈر جیب میں ڈال کر بھی ڈائریکٹر جنرل اپنے دفتر میں بیٹھ کر کام کرنے کی ہمت نہیں رکھتے تو بہتر ہے کہ گھر جا کر آرام کریں۔

متعلقہ عنوان :