معاشرے میں رہنے والے افراد ڈپریشن کا شکار ہیں ، محمد اطہر علی عطاری

مہذب طبقے سے لیکر سٹرک پر چلنے والے عام لوگوں تک عدم برداشت شکار نظر آتے ہیں، بیان

ہفتہ 4 اپریل 2015 20:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04 اپریل۔2015ء) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن محمد اطہر علی عطاری نے کہا ہے کہ معاشرے میں رہنے والے افراد ڈپریشن کا شکار ہیں ۔مہذب طبقے سے لیکر سٹرک پر چلنے والے عام لوگوں تک عدم برداشت شکار نظر آتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دعوت اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ میں نماز جمعة المبارک سے قبل بیان کے دوران کیا ۔

انہوں نے کہا کہ عدم برداشت کی وجہ سے لوگوں کو جلد غصہ آجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ بات بات پر تلخ کلامی ،گالم گلوچ ،مار دھاڑ معمول بن چکی ہے ۔بعض نادان تو قتل وغارت گری سے بھی دریغ نہیں کرتے ۔محض نفس کی تسکین اور بدلے کی آگ بجھانے کیلئے ہر وہ وکام کرگزرتے ہیں جو شریعت میں ممنوع ہے ۔غصیلا انسان شیطان کے ہاتھو میں ایسے ہوتا ہے جیسے بچوں کے ہاتھ میں گیند ۔

(جاری ہے)

غصہ نفس کے اس جوش کا نام ہے جو اس سے بدلہ لینے یا اسے دور کرنے پر ابھارتا ہے ۔ غصے کا علاج اور اسے کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے ۔ طاقتور انسان وہی ہے جو غصے کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھے ۔صحابہ وبزرگان دین کے ساتھ جب کوئی سخت رویہ اختیار کرتایا بداخلاقی سے پیش آتا تو وہ اسے نرمی سے جواب دیتے ۔ہمیں بھی چاہئے کہ غصے کے وقت اسلاف کے طرز عمل کواپنائیں ۔انہوں نے کہا کہ غصہ ضبط کرنے کے فوائد پر مبنی علمائے کرام کی کتب ورسائل کا مطالعہ اور بیانات سے استفادہ کریں ۔غصہ نافذ کرنے کی قدرت کے باوجود اللہ عزوجل کی رضا کیلئے جو شخص غصہ ضبط کریگا تو بروز قیامت اسے اختیار ہوگاوہ جس حور سے چاہے نکاح کرلے ۔اللہ عزوجل ہمیں پیارے حبیب ﷺ کے صدقے بے جا غصے سے بچائے ۔